کراچی: (دنیا نیوز) انٹر امتحانات میں نقل مافیا کی چاندی ہو گئی، اپنی کارکردگی چھپانے کے لئے چیئرمین انٹر بورڈ انعام احمد نے کل سے شروع ہونے والے انٹر امتحانات کی میڈیا کوریج پر پابندی عائد کر دی، والدین نے بھی انٹر بورڈ کے اس اقدام پر سوالات اٹھا دیئے۔
نقل بچاو انٹر بورڈ مہم، نہ میڈیا کے کیمرے ہونگے اور نہ ہی نقل کرنے والوں کی خبریں آئیں گی۔ انٹر بورڈ نے پیر سے شروع ہونے والے انٹر کے امتحانات کی کوریج سے میڈیا کو دور کر دیا۔
چیئرمین انٹر بورڈ نے پابندی کیوں لگائی، کیا کہیں نقل کی خبروں کا خوف تو نہیں۔ یوں کہا جائے کہ طلبا کوکھلی چھوٹ دے دی۔ چیئرمین انٹر بورڈ انعام احمد فرماتے ہیں کہ امتحانات میں نقل روکنا بورڈ کا کام ہے، میڈیا کا نہیں۔ تو موصوف یہ بھی بتا دیتے کہ اس بار نقل مافیا کے لئے کیا اقدامات کیے ہیں۔ گزشتہ برس بھی میڈیا ہی نے نقل واٹس اپ گروپ کی نشاندہی کی تھی۔
چیئرمین انٹر بورڈ کے اس اقدام کی والدین نے بھی سختی سے مخالفت کر دی، کہتے ہیں کمرہ امتحان میں نقل مافیا کے چہرے سب کے سامنے عیاں ہونے چاہیئں۔ 9 مئی تک جاری رہنے والے انٹر کے امتحانات میں 2 لاکھ 15 ہراز 800 طلبہ و طالبات حصہ لیں گے جبکہ صبح اور شام کے 188 امتحانی مراکز قائم کیے گئے ہیں جن میں سے 59 کو انتہائی حساس قرار دیا گیا ہے۔