لاہور: (دنیا نیوز) فواد چودھری نے کہا ہے کہ دعویٰ کیا ہے کہ اپوزیشن حکومت کے ساتھ مک مکا کرنا چاہتی ہے، انہوں نے کہا کہ سپیکر ہو یا وزیر سب ورکرز، لیڈر صرف عمران خان ہیں، پارٹی میں کوئی بحران نہیں، چھوٹے موٹے اختلافات ہوتے رہتے ہیں۔
وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات فواد چودھری نے کہا ہے کہ اصولی طور پر پی ٹی آئی کو پبلک اکاؤنٹس کمیٹی (پی آئی سی) کی چیئرمین شپ ملنی چاہیے لیکن اگر اپوزیشن میں ہی چیئرمین شپ رکھنی ہے تو کہا تھا کہ بلاول کو چیئرمین بنا دیں کیونکہ شہباز شریف کو اس عہدے پر لگانا لگانا درست نہیں ہے، ویسے بھی شہباز شریف کیا کوٹ لکھپت جیل میں پی آئی سی کا اجلاس بلائیں گے، پی آئی سی بھی ہم نے انہیں دے دی اور دیگر معاملات میں بھی نرمی دکھائی تو ہم میں اور ان میں کیا فرق رہ جائے گا؟
فواد چودھری نے کہا کہ نواز شریف اور زرداری کی پارٹی کے لوگ کہتے ہیں یہ بیرون ملک جا کر بھیک مانگتے ہیں تو ہم نہیں مانگیں گے، دونوں خاندان اپنے دور حکومت میں لیا گیا قرض واپس کر دیں تو ہمیں بیرون ملک سے پیسے نہیں لینے پڑیں گے۔ شریف اور زرداری خاندان بانٹا گیا 84 فیصد ملکی قرضہ میں دے دیں، ہم بیرون ملک سے پیسہ نہیں مانگتے، پیسے تو دونوں خاندانوں کے پاس بہت ہیں بس نکلوانے ہیں۔
وزیر اطلاعات نے کہا کہ گزشتہ حکومت نے اشتہارات کو جس طرح سے کرپشن اور ذاتی تشہیر کیلئے استعمال کیا کوئی مہذب ریاست اس کی اجازت نہیں دیتی، تمام صحافیوں کو 4 لاکھ 87 ہزار تک کی مالیت کا صحت کارڈ دیں گے
ان کا کہنا تھا کہ یہ ڈگریوں والے معاملات بھی ہمیں پتا ہیں، جب خیبر پختونخوا سے پیسہ ریکور کیا تھا تو ڈگری سہی تھی لیکن شہباز شریف کو جب سلیم شہزاد نے گرفتار کیا تو ڈگری جعلی ہو گئی
انہوں نے کہا کہ امیر اور غریب کیلئے دوہرے قانون کی وجہ سے معیشت کمزور ہوئی، ہم ایک مربوط پالیسی کے تحت آگے بڑھ رہے ہیں، وزیراعظم ملک کو سوشل ویلفئیر ریاست بنانے کیلئے اقدامات کر رہے ہیں، ہمارا سب سے بڑا امتحان ادائیگیوں کا بحران تھا، جو ختم ہو گیا۔