اسلام آباد: (دنیا نیوز) نواز شریف کے وکلا نے احتساب عدالت سے وزیرِ اطلاعات فواد چودھری کے نیب ریفرنس سے متعلق بیان پر نوٹس لینے کی استدعا کر دی۔
وکیل خواجہ حارث اور معاون وکیل نے کہا کہ چیف جسٹس ازخود نوٹس لیتے ہیں، اس لیے کوئی بولنے کی جرات نہیں کرتا۔ ایک دو نوٹس آپ بھی لیں تو بہتر ہوگا۔ جج ارشد ملک نے درخواست دائر کرنے کی ہدایت کر دی۔
خواجہ حارث کے معاون وکیل نے موقف اختیار کیا کہ فواد چودھری نے کہا ہے کہ نواز شریف دو ریفرنسز میں 100 فیصد جیل جائیں گے، انھیں الہام ہوا یا چڑیا آ کر بتاتی ہے، انہوں نے عدالت پر اثر انداز ہونے کی کوشش کی۔
احتساب عدالت کے جج ارشد ملک نے کہا کہ فواد چودھری کا انٹرویو نہیں سنا، ٹی وی دیکھنا اس لیے چھوڑا کہ کوئی بات کیس پر اثر انداز نہ ہو، انٹرویو کا مکمل جائزہ لے کر وزیر اطلاعات کو نوٹس کر سکتے ہیں۔
وکیل خواجہ حارث نے کہا کہ فواد چودھری کے انٹرویو کا ٹرانسکریٹ منگوایا جائے، پوری دنیا میں اصول ہے کہ زیر سماعت مقدمے پر بات نہیں ہوتی، یہاں ٹی وی پر اینکرز پہلے ہی عدالتی فیصلہ سنا دیتے ہیں۔
نیب پراسیکیوٹر نے مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ ازخود نوٹس لینا اس عدالت کا اختیار نہیں، ایسے تو میں بھی کئی بار کہہ دیتا ہوں نواز شریف کو سزا ہو گی۔ عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ترجمان ن لیگ مریم اورنگزیب نے کہا کہ ادارے فواد چودھری کے بیان کا نوٹس لیں۔
فلیگ شپ ریفرنس کی مزید سماعت پیر کو ہو گی، امکان ہے کہ ن لیگ پیر کو ہی فواد چودھری کے خلاف درخواست دائر کرے گی۔