اسلام آباد: (دنیا نیوز) سپریم کورٹ نے جعلی اکاؤنٹس کیس میں گرفتار اومنی گروپ کے سربراہ اور بیٹے کو ہسپتال سے جیل بھیجنے کا حکم دیتے ہوئے ماتحت عدالتوں کو منجمد اکاؤنٹس کی بحالی کیلئے درخواستوں پر فیصلہ کرنے سے روک دیا گیا۔
چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے کیس کی سماعت کے دوران کہا وزیرِاعلیٰ سندھ کو میرا پیغام پہنچا دیا جائے، ایسا نہ ہو کہ رات کو ملزمان انور مجید اور عبدالغنی جیل سپرٹنڈنٹ کے کمرے میں ہوں، پھر یہ کہا جائے کہ سپرٹنڈنٹ کا گھر بھی دستیاب ہے۔
چیف جسٹس نے کہا کہ اگر ایسا ہوا تو ملزمان کو پنجاب منتقل کرا دیں گے، پھر کیس کی تفتیش بھی پنجاب میں ہی ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ ملزمان کو فی الحال فوری علاج کی ضرورت نہیں، آپریشن کرانا ہے تو جیل حکام کو درخواست دیں اور وہ اس پر فیصلہ عدالت سے پوچھ کر کریں۔
جے آئی ٹی سربراہ احسان صادق نے عدالت کو بتایا کہ 29 اکاؤنٹس کے بارے میں تفتیش جاری ہے۔ ایف آئی اے نے 15 اکاؤنٹس، جے آئی ٹی نے مزید 33 اکاؤنٹ دریافت کئے، 334 افراد مختلف ترسیلات زر میں ملوث ہیں، 47 کمپنیاں اور 16 شوگر ملز اومنی گروپ کی ملکیت ہیں، حکومتی ٹھیکیداروں نے رقومات جمع کروائیں۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے یہ چوری کا پیسہ ہے، اربوں روپے کی منی لانڈرنگ کی کوشش کی گئی۔