اسلام آباد: (دنیا نیوز) نیب نے کمپنیز سکینڈل کیس میں رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرا دی، 56 بیورو کریٹس کو بھاری بھرکم تنخواہیں دینے سے قومی خزانے کو 52 کروڑ کا ٹیکہ لگا۔
سپریم کورٹ کے حکم پر پنجاب حکومت نے ان بیوروکریٹس کی فہرست نیب کے حوالے کی جنہوں نے تنخواہوں کی مد میں بھاری بھرکم رقم وصول کی تھی۔
حکومت کی جانب سے نیب کو دی جانیوالی فہرست میں 62 بیوروکریٹس کا نام شامل تھا جن میں 2 افراد وفات پا چکے ہیں اور 4 افراد کا نام ایک سے زیادہ مرتبہ لکھا گیا تھا جس کے بعد بیوروکریٹس کی اصل تعداد 56 ہو گئی۔
سابق وزیرِاعلیٰ پنجاب شہباز شریف کی جانب سے تحریری طور پر کہا گیا کہ زیادہ تنخواہ دینے کا کوئی قانون تو موجود نہیں، مگر ان افراد کو زیادہ تنخواہ دی جائے۔
شہباز شریف کے یہ احکامات بھی نیب نے تحریری شکل میں دستاویزی ثبوت سپریم کورٹ میں جمع کرا دئیے۔ نیب ذرائع کے مطابق قانون موجود نہ ہونے کی صورت میں 2014ء کا فنانس ڈیپارٹمنٹ کا وہ نوٹیفکیشن جس کے ذریعے بھاری بھر کم تنخواہیں دی گئیں، غیر قانونی اور کالعدم ہے۔