لاہور: (دنیا نیوز) صاف پانی کمپنی اسکینڈل میں تنویر اسلم نے نیب کے سوالات کے جوابات کے لئے ایک ہفتے کی مہلت مانگ لی۔ سابق صوبائی وزیر پر فلٹریشن پلانٹ کے مہنگے ٹھیکوں کی منظوری دینے کا الزام ہے۔
نیب نے اس سے قبل صاف پانی کمپنی کرپشن سکینڈل کی تحقیقات کے لئے سابق وزیراعلی پنجاب، حمزہ شہباز، شہباز شریف کے داماد علی عمران یوسف کو بھی طلب کیا تھا۔ پنجاب میں واٹر پلانٹس کے مہنگے ٹھیکے دینے سے متعلق لیگی رہنماء قمر السلام راجہ کو اسی کیس میں پہلے ہی نیب نے گرفتار کر رکھا ہے جبکہ اب نیب کی جانب سے سابق صوبائی وزیر ہائوسنگ تنویر اسلم کو طلب کیا گیا۔
سابق صوبائی وزیر تنویر اسلم نیب آفس میں پیش ہوئے اور سوالات کے جوابات نہ دے سکے۔ نیب کی جانب سے سابق صوبائی وزیر ملک تنویر کو ایک ہفتے کی مہلت دیدی۔ تنویر اسلم پر الزام ہے کہ انہوں نے واٹر پلانٹس لگانے کے مہنگے ٹھیکے کی منظوری دی۔ تنویر اسلم کے مطابق نیب ٹیم نے صاف پانی کمپنی سے متعلق مجھ سے سوالا ت کئے ہیں، پوچھے گئے بعض سوالات کے جوابات دئیے، بعض کے جوابات جلد بھیجوا دیں گے۔