راولپنڈی: (دنیا نیوز) کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کی ایکشن سے بھرپور ریلی کا ڈراپ سین، نیب نے آخر کا لیگی رہنما کو راولپنڈی کے سکستھ روڈ سے گرفتار کر لیا۔
ایون فیلڈ ریفرنس سے ملنے والی کڑی ہتھکڑی تک جا پہنچی، نیب نے ایکشن سے بھرپور ریلی سے کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کو گرفتار کر لیا۔ کیپٹن (ر) صفدر ریلی کی صورت میں بڑی دھوم دھام کے ساتھ ڈرامائی انداز میں گرفتاری دینے پہنچے۔ راولپنڈی کے بھابڑا بازار میں گرفتاری سے پہلے مجرم کیپٹن (ر) صفدر ایک ہیرو کا روپ دھار کر راولپنڈی کے لیاقت بازار آئے اور گرفتاری کے لئے نیب کو للکارتے رہے۔
ریلی سے گرفتاری تک کا سین پوری ایکشن فلم کی طرح چلا۔ نیب کی طرف سے ولن قرار دیے گئے کیپٹن (ر) صفدر نے خود کو ہیرو بنا کر پیش کیا، پہلے ہتھکڑی کے ڈر سے رفو چکر رہے اور سامنے آنے کی بجائے گرفتاری کا آڈیو پیغام بھیجا۔
کیپٹن ریٹائرڈ صفدر 12 گھنٹے سے راولپنڈی میں موجود تھے، یہ گرفتاری کی اس سیاسی فلم میں 12 گھنٹے سسپنس رہا، پھر اچانک اس فلم میں تین اور کریکٹر سامنے آئے جن کے نام شکیل اعوان، حنیف عباسی اور چودھری تنویر تھے۔
فلم میں ٹوسٹ اس وقت آیا جب پتہ چلا کہ شکیل اعوان نے انہیں اپنے گھر اور ہوٹل میں پناہ دے رکھی تھی۔ صرف یہی نہیں، شکیل اعوان، حنیف عباسی اور چودھری تنویر اس روپوشی سے آگاہ تھے۔
ڈرامائی انداز میں بدلتے ایک اور سین میں نواز شریف کے داماد پھر اچانک نمودار ہوئے، مگر کارکنوں کی آڑ میں لال حویلی کے سامنے آ کر نیب کی پہنچ سے دور رہے، اس دوران کارکنوں کی بڑی تعداد گرفتاری میں آڑے آتی رہی، مزاحمت کا سامنا کرنے کے بعد نیب حکام نے خبردار کر دیا کہ مجرم کی روپوشی میں تعاون کرنے والوں کے خلاف بھی کارروائی ہو گی۔
گرفتاری کے بعد جاری نیب اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ کیپٹن (ر) صفدر سزا یافتہ مجرم اور کرپٹ شخص ہیں، ان کے اثاثے ان کی آمدنی سے مطابقت نہیں رکھتے ان کی گرفتاری کیلئے ایبٹ آباد، ہری پور اور مانسہرہ میں چھاپے مارے، نیب کے چھاپوں کی وجہ سے صفدر گرفتاری دینے پرمجبور ہوئے، وہ قانون پر عملدرآمد کرتے تو پہلے دن ہی گرفتاری دے دیتے، صفدر کو پناہ دینے والوں کیخلاف کارروائی ہو گی۔