اسلام آباد: (دنیا نیوز) سپریم کورٹ نے شیخ رشید کے خلاف لیگی رہنما شکیل اعوان کی نااہلی کی درخواست خاری کر دی۔ فیصلہ دو ایک کے تناسب سے سنایا گیا، جسٹس قاضی فائزعیسیٰ نے فیصلے میں فل کورٹ بنانے کا کہا۔
شیخ رشید نے سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا نواز شریف، شہباز شریف میں آرہا ہوں، کوئی غلط کام نہیں کیا، کوئی چیز نہیں چھپائی۔ انہوں نے کہا راولپنڈی کا ہوں، میری ساری دولت راولپنڈی میں ہے، عمران خان کے ساتھ حکومت بنا کر چوروں کو لٹکاؤں گا۔
سربراہ عوامی مسلم لیگ کا کہنا تھا جو میری سیاسی موت دیکھ رہے تھے انکی سیاسی زندگی دیکھنا چاہتا ہوں، جن کی چھتیں ٹپکتی ہیں میں انکا لیڈر ہوں، کہا تھا میرے خلاف فیصلہ آیا تو قبول کروں گا۔ انہوں نے کہا میرا نام نواز شریف نہیں، شیخ رشید ہے، جس فیصلے کو انہوں نے سیاست بنانا چاہا وہ انکی سیاسی موت ہے۔
شیخ رشید کے خلاف پاکستان مسلم لیگ ن کے ملک شکیل اعوان کی درخواست پر جسٹس شیخ عظمت کی سربراہی میں جسٹس قاضی فائز عیسیٰ اور جسٹس سجاد علی شاہ نے سماعت کی اور فریقین کے دلائل مکمل ہونے پر 20 مارچ 2018 کو فیصلہ محفوظ کیا تھا۔
مسلم لیگ ن کے امیدوار شکیل اعوان نے شیخ رشید کی اہلیت کے خلاف درخواست میں ان پر 2013 کے عام انتخابات میں اثاثے چھپا نے کا الزام عا ئد کیا تھا۔ درخواست گزار نے موقف اختیار کیا کہ شیخ رشید نے کاغذات نامزدگی میں غلط بیانی کرتے ہوئے زرعی زمین اور آمدن ظاہر نہیں کی اس لیے وہ ممبر قومی اسمبلی کے لیے اہل نہیں ہیں، شیخ رشید نے گھر کی قیمت ایک کروڑ 2 لاکھ ظاہر کی جب کہ گھر کی بکنگ 4 کروڑ 80 لاکھ سے شروع کی گئی تھی۔
درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ فتح جنگ کے موضع رامہ میں زمین زیادہ لیکن کاغذات میں کم ظاہر کی گئی ہے۔ ریکارڈ کے مطابق شیخ رشید کی زمین ایک ہزار 81 کنال ہے لیکن انہوں نے کاغذات نامزدگی میں 968 کنال اور 13 مرلہ ظاہر کی ہے، وا ضح رہے کہ شکیل اعوان نے سپریم کورٹ میں جلد فیصلہ سنانے کی بھی استدعا کی تھی۔