لاہور: (روزنامہ دنیا) سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے پاکستان آنا چاہتا ہوں لیکن ڈاکٹر اجازت نہیں دے رہے، جب بھی سفر کی اجازت ملی عدالت میں ضرور پیش ہوں گا ورنہ چیف جسٹس کو بڑے ادب کے ساتھ اپنے وکیل کے ذریعے میڈیکل رپورٹ بھیجوں گا جو جعلی نہیں ہوسکتی۔
ایک ٹی وی کو انٹرویو کے دوران انہوں نے کہا ریڑھ کی ہڈی کی تکلیف پیچیدہ ہوگئی، ڈاکٹروں نے کہا ہے سرجری کا فیصلہ کریں لیکن اس بات کی گارنٹی نہیں دی جاسکتی کہ اس سے مکمل آرام آجائے گا، مفرور شخص کے الیکشن نہ لڑنے کی شق کو 18 ویں ترمیم میں ختم کر دیا گیا ، اب مفرور شخص الیکشن لڑ سکتا ہے، ماتحت عدالت نے مجھے مفرور قرار دیا ، یہ ان کی مرضی ہے ، میں لندن سے میڈیکل سرٹیفکیٹ بھیجتا رہا ہوں، مجھے دل کی تکلیف ہے، میرے خلاف کرپشن، کک بیکس یا کرپشن کا کوئی کیس نہیں، میرا 34 سال کا ٹیکس ریکارڈ عدالت میں جمع ہے۔
اسحاق ڈار نے کہا ساری دنیا نے پاکستان کی معیشت کی تعریف کی، تمام تنظیموں نے پاکستان کی کرنسی کو ایشیا کی ’’موسٹ فیورٹ‘‘ کرنسی قرار دیا، ڈالر کی قیمت میں 12 روپے اضافے سے کتنے ڈالر ملک میں آئے ؟ روپے کی قیمت میں کمی کا فیصلہ ظالمانہ ہے ،حکومت کی ٹانگ کھینچنے کے لئے کرنسی کی قدر میں کمی کرائی گئی جس کی ضرورت نہیں تھی، بیرونی اور اندرونی سازشیں اکٹھی ہورہی ہیں، جو کچھ ہو رہا ہے اس کا الزام بہت سارے لوگوں پر آرہا ہے، چار سال ملک کی معیشت بہتر کرنے میں کردار ادا کیا، عالمی ادارے معیشت کی بہتری کی رپورٹ دے رہے تھے۔