نیو یارک: (ویب ڈیسک) دنیا بھر میں کورونا وائرس کی وباء پر قابو پانے کےلیے متعدد ممالک اپنی عوام کو ویکسین لگوا رہے ہیں، تاہم اس دوران ایک نئی عفریت ابھر کر آ رہی ہے وہ جعلی خبریں ، سوشل میڈیا پر کورونا ویکسین سے متعلق جعلی خبروں کی بوچھاڑ ہے جس پر قابو پانے کے لیے متعدد ممالک کوشاں ہیں۔
امریکی خبر رساں ادارے ’اے پی‘ کی رپورٹ کے مطابق دنیا بھر میں جہاں کورونا ویکسین کی مہمات زوروں پر ہیں، وہیں فیس بک، انسٹاگرام، اور ٹویٹر جیسے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز نے کہا ہے کہ وہ ویکسین سے متعلق غلط معلومات کے خلاف مہم شروع کر رہے ہیں، کیونکہ ایسی غلط معلومات ویکسین پر عوامی اعتماد ختم کرتی ہیں۔
اے پی کے مطابق ان پلیٹ فارمز پر عرصے سے ویکسین مخالف پراپیگنڈہ کھلے عام کیا جاتا رہا ہے ، جس کی وجہ سے ان خیالات کا تدارک آسان نہیں ہوگا۔ ان پلیٹ فارمز پر کرونا وائرس کے بارے میں دیگر غلط معلومات کے بارے میں آگاہی پیدا کرنے والے معلوماتی لیبلز اور کرونا پر قابو پانے کے اقدامات کے بارے میں معلومات عام کرنے کے بارے میں بھی تاخیر برتی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کورونا ویکسین کیخلاف جعلی خبروں کی روک تھام، فیس بک نے بڑا فیصلہ کر لیا
ٹویٹر نے یہ اعلان کیا کہ وہ کورونا وائرس کی مختلف ویکسینز کے بارے میں گمراہ کن معلومات کو اپنے پلیٹ فارم سے ہٹا دے گا۔ اس سے پہلے کرونا وائرس کے بارے میں گردش کرنے والے سازشی نظریات پر بھی کمپنی کی یہی پالیسی رہی ہے لیکن اپریل 2020 سے اب تک اس بارے میں غلط معلومات پر مبنی محض 8400 ٹویٹس ہی ہٹائی جا سکی ہیں جبکہ عالمی وبا کے بارے میں لاکھوں اکاؤنٹ رکھنے والے کئی مشہور اکاؤنٹس کی جانب سے غلط معلومات پھیلائی جاتی رہی ہیں۔
ڈیجیٹل پلیٹ فارمز پر نفرت انگیز مواد کی روک تھام کے ادارے سینٹر فار کاؤنٹرنگ ڈیجیٹل ہیٹ کے سی ای او عمران احمد کا کہنا ہے کہ جب یہ (کمپنیاں) اقدامات اٹھانے میں ناکام ہو رہی ہیں، تو اس کی وجہ سے بہت سی جانیں ضائع ہو رہی ہیں۔
دسمبر میں ان کے ادارے کی ایک تحقیق میں انکشاف کیا گیا کہ دنیا بھر میں چھ کروڑ کے قریب ایسے سوشل میڈیا اکاؤنٹس ہیں، جو ایسے مشہور اکاؤنٹس کو فالو کر رہے ہیں جو ویکسین مخالف پراپیگنڈا کر رہے ہیں۔
ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق ایسے ایک درجن کے قریب فیس بک اور انسٹاگرام اکاؤنٹس موجود ہیں، جو کورونا وائرس کی ویکسین کے بارے میں حوصلہ شکن معلومات پھیلانے میں مصروف ہیں اور ان اکاؤنٹس کے لاکھوں فالوورز ہیں۔ ادارے کے مطابق ایسے اکاؤنٹس کافی عرصے سے ان پلیٹ فارمز پر موجود ہیں۔
دوسری جانب فیس بک نے بھی یہ اعلان کیا ہے کہ وہ اپنے پلیٹ فارم پر کرونا وائرس سے متعلق غلط معلومات کے خلاف اقدامات اٹھائے گا۔
اے پی کے مطابق، فیس بک ویکسینز کے متعلق پوسٹس پر درست معلومات کے لیبل لگائے گا۔ پیر کے روز کمپنی کے سی ای او مارک زکر برگ نے ایک بلاگ پوسٹ میں کہا کہ ان لیبلز میں ویکسینز سے متعلق عالمی ادارہ صحت سے مصدقہ معلومات دی جائیں گی۔
یہ بھی پڑھیں: ٹویٹر کا پانچ بار غلط معلومات شیئر کرنے پر مستقل اکاؤنٹ بند کرنے کا اعلان
انہوں نے کہا کہ ہم ایسی پوسٹس پر جو کووڈ 19 کی ویکسین کے محفوظ ہونے پر گفتگو کر رہی ہوں گی، ایسے لیبل لگائیں گے، جو بتائیں گے کہ کووڈ کی ویکسین ان ٹیسٹوں سے گزرنے کے بعد منظور کی گئی ہے جس سے اس کے موثر اور محفوظ ہونے کا پتہ چل سکے۔
سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایک نیا ٹول بھی متعارف کروا رہا ہے جس کے ذریعے صارفین کو ویکسین حاصل کرنے سے متعلق معلومات فراہم کی جائیں گی۔