اسلام آباد: (دنیا نیوز) پارلیمانی سیکرٹری برائے نیشنل ہیلتھ سروسز ریگولیشن اینڈ کوآرڈینیشن ڈاکٹر نوشین حامد نے کہا ہے کہ کووڈ 19 کی تیسری لہر تیزی سے پھیل رہی ہے، کورونا ایس اوپیز پر سختی سے عمل کرنا انتہائی ضروری ہے۔
سرکاری میڈیا کے مطابق اپنے ایک انٹرویو میں انھوں نے ملک میں کورونا وائرس کی تیسری لہر کے تیزی سے پھیلنے پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ برطانیہ میں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد پاکستان کے مختلف شہروں میں پہنچے ہیں جس کی وجہ سے اسلام آباد اور پنجاب کے دیگر شہروں میں بیماری وبا پھیلی ہے۔
انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس ایک مہلک وائرس ہے لیکن جس طرح ہم نے پہلی دو لہروں کے دوران ایس او پیز پر عمل کرکے اسے کنٹرول کیا تھا اسی طرح ایس او پیز پر سختی سے عمل کرکے ہم اس لہر پر بھی قابو پا سکتے ہیں۔انہوں نے کہا کورونا وائرس سے متاثرہ مریضوں کی تعداد میں اضافے کے ساتھ ہی ہسپتالوں میں مریضوں کا رش بڑھ گیا ہے۔
انہوں نے ان افواہوں کو بھی مسترد کردیا کہ ملک “مکمل لاک ڈائون” کی طرف گامزن ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ ملک میں مکمل لاک ڈائون نہیں لگایا جا رہا بلکہ ایس او پیز کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف سخت اقدامات اٹھائے جائیں گے۔نوشین نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان اور خاتون اول بشریٰ بی بی دونوں اب تیزی سے صحت یاب ہو رہے ہیں۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پاکستان رواں ماہ کے آخر تک چین کی دو کمپنیوں سے کووڈ۔ 19 ویکسینز کی 10 لاکھ خوراکیں حاصل کرے گا ، انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان نے چینی فرم سائنوفرم سے کوروناوائرس ویکسین خریدنے کے معاہدے کو بھی حتمی شکل دے دی ہے۔ہم نے کینسو بائیولو جکس ویکسین کی خریداری کا آرڈر دے دیا ہے اور اس ماہ کے آخر میں اس کی 60 ہزار خوراکوں کی پہلی کھیپ پاکستان پہنچ جائے گی۔
ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ 21 دن کے وقفے کے ساتھ کورونا وائرس کی ویکسین کی دو خوراکیں ضروری ہیں۔