لاہور: (ویب ڈیسک) سوشل میڈیا کی مشہور ویب سائٹ فیس بک پر ہزاروں مرتبہ شیئر کی گئی ایک پوسٹ میں دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ چین سے پھیلنے والے کرونا وائرس کے باعث آسٹریلوی وزیراعظم سکاٹ موریسن نے ملک کو 14 روز کیلئے لاک ڈاؤن کر دیا ہے، یہ دعویٰ بے بنیاد اور جھوٹا ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق 18 مارچ 2020ء کو سوشل میڈیا کی مشہور ویب سائٹ فیس بک پر دعویٰ کیا گیا کہ آسٹریلوی وزیراعظم سکاٹ موریسن نے ملک میں بڑھتے ہوئے کرونا وائرس کیسز کی تعداد کے بعد ملک کو لاک ڈاؤن کر دیا ہے یہ دعویٰ بے بنیاد ہے، اور آسٹریلوی وزیراعظم ہاؤس نے بھی اس خبر کی تردید کر دی ہے۔ حکومت کی طرف سے 18 مارچ کو ہدایات دی گئی تھیں کہ بیرون ملک سفر سے گریز کیا جائے کسی بھی صورت حکومت نے ملک کو لاک ڈاؤن کرنے کا نہیں کہا۔
اے ایف پی نے تحقیق کے بعد پتہ لگایا کہ جس پوسٹ کی بنیاد پر آسٹریلیا میں لاک ڈاؤن کا اعلان کیا جا رہا ہے یہ پوسٹ آسٹریلیا کی نہیں بلکہ ملائیشیا کی ہے کیونکہ ملائیشین حکومت نے 18 مارچ کو ملک بھر کو دو ہفتے کے لیے لاک ڈاؤن کر دیا تھا۔
اے ایف پی کے مطابق یہ پوسٹ 17 مارچ کو 2020ء کو فیس بک پر پوسٹ کی گئی، اس پوسٹ میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ آسٹریلیا میں 14 روز کے لیے ملک کو لاک ڈاؤن کر دیا ہے، ملک بھر کے سکولوں کو بھی بند کر دیا گیا ہے۔ اس پوسٹ کا نیچے سکرین شاٹ دکھایا گیا ہے۔
واضح رہے کہ دنیا بھر میں چین سے پھیلنے والے کرونا وائرس نے نو ہزار افراد کو موت کے گھاٹ اُتار دیا ہے جبکہ اس مہلک بیماری کے باعث 2 لاکھ 10 ہزار سے زائد افراد متاثر ہوئے ہیں۔
اے ایف پی سے بات کرتے ہوئے آسٹریلوی وزیراعظم ہاؤس کے ترجمان کا کہنا تھا کہ بہت ساری جعلی خبریں یہاں بھی پھیلائی جا رہی ہیں، ان خبروں کو ٹیکسٹ مسیج کے ذریعے بھی پھیلایا جا رہا ہے، شہری ان خبروں پر یقین نہ کریں، یہ ٹھیک نہیں۔
آسٹریلوی وزیراعظم ہاؤس کے مطابق کسی بھی خبر کی تصدیق کے لیے health.gov.au پر وزٹ کریں اور بہتر معلومات حاصل کریں۔ بالکل بنیاد خبروں پر دھیان نہ کریں۔
آسٹریلوی وزیراعظم سکاٹ موریسن کا کہنا تھا کہ ہم اپنی ویب سائٹ روزانہ کی بنیاد پر اپ ڈیٹ کر رہے ہیں لہٰذا کسی غیر ضروری پوسٹ پر دھیان دیئے بغیر حکومتی ویب سائٹ کو بغور سے دیکھیں۔