عائشہ قتل کیس، پولیس تفتیش میں ماموں قاتل قرار

Last Updated On 20 January,2019 04:39 pm

لاہور: (روزنامہ دنیا) پولیس نے زیر حراست تیمور کی باقاعدہ گرفتاری ڈال دی، منہ پر ہاتھ رکھ کر قتل کیا، بھائی کا بیان، لوہاری میں وقوعہ ہوا تھا۔

اندرون شہر کے علاقے لوہاری میں 9 سالہ بچی کے ساتھ زیادتی کے بعد قتل کیس میں ایک ماہ گزر جانے کے بعد اہم پیش رفت سامنے آئی ہے۔ پولیس تفتیش کے مطابق 9 سالہ عائشہ کو اس کے ماموں نے قتل کیا۔

انویسٹی گیشن پولیس نے عائشہ زیادتی کیس میں زیر حراست تیمور کی گرفتاری ڈال دی اور ڈی آئی جی انویسٹی گیشن ڈاکٹر انعام وحید نے تصدیق کر دی ہے۔

عائشہ کے 5 سالہ بھائی عبداللہ نے پولیس کو بیان دیا ہے کہ اس کی بہن کو ماموں تیمور نے منہ پر ہاتھ رکھ کر قتل کیا۔ انویسٹی گیشن پولیس کے مطابق بچی کی پوسٹ مارٹم رپورٹ میں بھی موت کی وجہ سانس بند ہونا بتائی گئی ہے۔

پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق بچی کو قتل سے پہلے زیادتی کا نشانہ بھی بنایا گیا۔ ذرائع کے مطابق ملزم تیمور کا ڈی این اے رزلٹ اس وجہ سے تاخیر کا شکار رہا کیونکہ ڈی این اے کیلئے بھجوایا جانے والا مواد ٹیسٹ کیلئے ناکافی تھا جس کی وجہ سے پولیس کو اس کیس میں اہم پیش رفت نہیں ہو رہی تھی۔

مقتولہ عائشہ اور اس کا بھائی عبداللہ والدین کی علیحدگی کے بعد ماں کے ساتھ لوہاری میں ہی رہائش پذیر تھے اور بچوں کا ماموں تیمور بھی اس گھر میں رہتا تھا۔