لاہور: (ویب ڈیسک) چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کی تعیناتی کے معاملے پر ن لیگ اور پیپلز پارٹی آمنے سامنے آگئے۔
ذرائع کے مطابق پیپلز پارٹی کا موقف ہے کہ کھیلوں کی وزارت ہمارے پاس ہے اور پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کا تعلق کھیلوں کی وزارت سے ہے تو پی سی بی کا سربراہ بھی ہمارا آدمی ہونا چاہیے، پیپلز پارٹی نجم سیٹھی کی جگہ ذکاء اشرف کو لانا چاہتی ہے لیکن نواز شریف چاہتے ہیں کہ نجم سیٹھی کو نہ چھیڑا جائے۔
دوسری جانب مسلم لیگ ن کے رہنما اور وفاقی وزیر خرم دستگیر نے دونوں جماعتوں میں اختلافات کے تاثر کو مسترد کیا۔
خرم دستگیرکا کہنا تھا کہ یہ اندرونی معاملات ہوسکتے ہیں لیکن ہمارے اتحادیوں کے ساتھ بہت اچھے تعلقات ہیں اور ہماری اچھی ورکنگ ریلیشن شپ قائم ہے۔
ادھر پیپلز پارٹی سے تعلق رکھنے والے وفاقی وزیر بین الصوبائی رابطہ احسان مزاری کا کہنا تھا کہ جب اتحادی حکومت قائم ہوئی تھی تو قائدین کے درمیان طے ہوا تھا کہ جس پارٹی کو جو وزارت ملے گی اس سے متعلقہ اداروں میں وہ اپنے لوگ نامزد کریں گے چونکہ بین الصوبائی رابطہ کی وزارت پیپلز پارٹی کے پاس ہے تو چیئرمین پی سی بی بھی پیپلز پارٹی کا نامزد کردہ ہو گا۔
احسان مزاری کا کہنا تھا کہ ذکاء اشرف پیپلز پارٹی کی جانب سے چیئرمین پی سی بی کے امیدوار ہیں، نجم سیٹھی سے ہمارا کوئی ذاتی اختلاف نہیں، ان کی ذمہ داری پی سی بی کے الیکشن کروانا تھی، یہ مفادات کا ٹکراؤ ہو گا کہ الیکشن کروانے کا ذمہ دار ہی خود الیکشن میں حصہ لے۔