اسلام آباد:(دنیا نیوز)حکومت نے منی بجٹ تیار کر کے مسودہ وزارت قانون و انصاف کو بھجوا دیا ہے جبکہ پرتعیش امپورٹڈ اشیا پر کسٹم ڈیوٹی بڑھانے کی تجویز دی گئی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ منی بجٹ میں لگژری آئٹمز مہنگی کی جائیں گی، پرتعیش امپورٹڈ اشیاء پر کسٹم ڈیوٹی بڑھانے کی تجویز دی گئی ہے جبکہ منی بجٹ میں غیر اہم اشیا پر سیلز ٹیکس بڑھانے کی تجویزبھی دی گئی ہے۔
حکومت کی جانب سے تیار کئے گئے منی بجٹ میں درآمدی گاڑیوں پر ٹیکس بڑھانے کی تجویز کو بھی شامل کیا گیا ہے۔
چیئرمین فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) ڈاکٹر اشفاق احمد نے کہا ہے کہ مِنی بجٹ تیار ہوچکا ہے ، حکومت جب کہے گی پیش کردیں گے۔
انہوں نے اسلام آباد میں میڈیا سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ منی بجٹ میں سیلز ٹیکس کی چھوٹ کو واپس لیا جارہا ہے، کھانے پینے کی اشیاء اورادویات پر ٹیکس چھوٹ برقرار رہے گی۔
ڈاکٹر اشفاق احمد نے مزید کہا کہ لگژری اشیاء کی درآمدات پر ٹیکس لگائے جائیں گے، درآمدی گاڑیوں پر اضافی ٹیکس عائد کرنے کی سفارش ہے۔ پٹرولیم مصنوعات پر سیلز ٹیکس ریفائنری اسٹیج پر لاگو ہوگاالبتہ کھانے پینے کی اشیاء اور ادویات پر ٹیکس چھوٹ برقرار رہے گی۔
دوسری جانب پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قائد حزب اختلاف شہبازشریف نے منی بجٹ مسترد کردیا۔
اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ منی بجٹ لانے کے اعلان سے ثابت ہوگیا کہ قومی بجٹ کے موقع پر حکومت نے قوم اور کاروباری برادری سے جھوٹ بولا منی بجٹ لانے والے کہتے تھے کہ کوئی منی بجٹ نہیں آئے گا، عمران نیازی نے ایک اور یوٹرن لیا ہے یہ منی بجٹ نہیں، معاشی تباہی، مہنگائی کا سیاہ طوفان ہے جو پاکستان کی معیشت، صنعت ، روزگار اجاڑ دے گا۔
انہوں نے کہا کہ منی بجٹ قومی معیشت کے تابوت میں آخری کیل ثابت ہوگا، نئی قانون سازی سے حکومت پاکستان میں آئی ایم ایف کی ٹیکس کلکٹر بن جائے گی، حکومت کا کردار محض آئی ایم ایف کے ٹیکس جمع کرنے تک محدود ہوکر رہ جائے گا۔ پاکستان کی معیشت براہ راست عالمی مالیاتی ادارہ کنٹرول کرے گا منی بجٹ کا ڈٹ کر مقابلہ کریں گے، منظور نہیں ہونے دیں گے شرح سود میں مزید اضافے کی اطلاعات معیشت کی مزید تباہی کی خبر ہے۔