لاہور: (ویب ڈیسک) وفاقی حکومت آئندہ بجٹ میں پانی کے مسائل پر قابو پانے کے لیے اربوں روپے کے نئے مصوبے شروع کر رہی ہے۔
وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین نے بجٹ تقریر کے دوران بتایا کہ پاکستان تیزی سے پانی کی کمی کا شکار ہو رہا ہے، وزیراعظم پانی کی ذخیرہ گاہوں، چھوٹے، درمیانے اور بڑے ڈیمز کی تعمیر کے خواہشمند ہیں تاکہ مستقبل میں ہماری پانی کی ضرورت پوری کی جا سکے۔
انہوں نے کہا کہ تین بڑے ڈیم داسو، دیا مر بھاشا اور مہمند کی تعمیر بجٹ میں ہماری ترجیح ہو گی، ہمارا مقصد ان منصوبوں کی وقت پر تکمیل ہے۔ بجٹ میں آبی تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے کل 91 ارب روپے رکھے جا رہے ہیں۔ پانی سے بجلی بنانے کے منصوبے اس کے علاوہ ہیں۔ اس شعبے کے بڑے پروجیکٹ درجِ ذیل ہیں۔
1: داسو ہائیڈرو پراجیکٹ، پہلے مرحلے کے لیے 57 ارب روپے رکھے گئے ہیں۔
2: دیا مر بھاشا ڈیم کے لیے 23 ارب روپے رکھے جا رہے ہیں۔
3: مہمند ڈیم کے لیے 6 ارب روپے مختص کیے جا رہے ہیں۔
4: نیلم جہلم ہائیڈرو پراجیکٹ کےلیے 14 ارب روپے کی تجویز ہے۔
وفاقی وزیر خزانہ نے بتایا کہ آبی تحفظ میں اضافے کے لیے بہت سے دیگر منصوبے بھی زیر عمل ہیں جن میں دروٹ ڈیم، خٹ بانڈا ڈیم، ماخ بانڈا ڈیم، پیزر ڈیم، سری کالاش، وینڈر ڈیم شامل ہیں۔