لاہور: (ویب ڈیسک) وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین کا کہنا ہے کہ اگر کسانوں اور ریٹیلرز کے درمیان خلیج کو کم کیا جائے تو اس سے ضروری اشیاءکی قیمتوں میں بہت کمی آجائے گی
ان خیالات کا اظہار انہوں نے نیشنل پرائس مانیٹرنگ کمیٹی کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔
شوکت ترین نے کہا ہے کہ قومی پرائس مانیٹرنگ کمیٹی کو کسانوں اور ریٹیلر کے مابین خلیج کو کم کرنے کے لئے جامع اور فعال حکمت عملی اپنانی چاہیے، وزیراعظم عمران خان غریب عوام کی حالت زار میں بہتری اور ان کی زندگیوں میں آسانی پیدا کرنے کیلئے پرعزم ہے۔
وفاقی وزیر خزانہ و محصولات نے کمیٹی کو بتایا کہ غریب عوام کی حالت زار میں بہتری کے لئے کثیر الجہتی طریقہ کار اختیار کیا گیا ہے۔ کئی سکیمیں اور مراعات دی جارہی ہیں تاکہ عام آدمی کے معیار زندگی میں بہتری لائی جاسکے۔ نئے مالی سال کا وفاقی بجٹ حکومت کے غریب دوست اقدامات کا عکاس ہے۔ معاشرے کے معاشی طور پر غریب اور کمزور طبقات کے معیار زندگی کو بلند کرنے میں تمام اداروں اور محکموں کو اپنا کردار ادا کرنا چاہیے۔ بنیادی اشیاءکی قیمتوں کا عام آدمی کی زندگیوں پر براہ راست اثر پڑتا ہے۔ قومی پرائس مانیٹرنگ کمیٹی ایسا فورم ہے جہاں اشیاءکی قیمتوں کا باضابطہ بنیادوں پر جائزہ لیا جاتا ہے اور فراہمی کو یقینی بنایا جاتا ہے۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ ہول سیل اور رٹیل کی سطح پر قیمتوں میں بہت فرق ہے اسی طرح شہروں کے مابین بھی بنیادی اشیاءکی قیمتوں میں فرق ہے جس کا جائزہ لینا ضروری ہے۔ اجلاس میں سیکرٹری خزانہ نے بتایا کہ گزشتہ ہفتے کے دوران مہنگائی کی شرح میں 0.59 فیصد کی کمی ریکارڈ کی گئی۔ پچھلے ہفتے میں مہنگائی کی شرح میں 0.61 فیصد کی کمی آئی تھی۔ گزشتہ ہفتے 9 اشیاءکی قیمتوں میں کمی اور 28 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔
14 اشیاءکی قیمتوں میں معمولی اضافہ ہوا۔ وزیر خزانہ نے متعلقہ محکموں کو ضروری اشیاءکے سٹریٹجک ذخائر برقرار رکھنے کی ہدایت کی۔ انہوں نے کسی بھی ناخوشگوار صورتحال سے بچنے کے لئے بروقت اقدامات کی بھی ہدایت کی۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ اگر کسانوں اور ریٹیلرز کے درمیان خلیج کو کم کیا جائے تو اس سے ضروری اشیاءکی قیمتوں میں بہت کمی آجائے گی