اسلام آباد (دنیا نیوز) وفاقی حکومت نے وزیر خزانہ شوکت ترین کو سینیٹر بنانے پر غور شروع کردیا ہے۔
ذرائع کے مطابق شوکت ترین کو پنجاب یا خیبرپختونخوا سے منتخب کرایا جائے گا۔
آئین کے آرٹیکل 91 کے مطابق چھ ماہ کے بعد کابینہ میں رہنے کیلئے کسی بھی غیرمنتخب شخص کو سینیٹر یا قومی اسمبلی کا رکن بننا ضروری ہے۔
یاد رہے کہ شوکت ترین سے قبل وزیراعظم عمران خان کی کابینہ میں اسد عمر، ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ اور حماد اظہر وزیر خزانہ کی حیثیت سے فرائض سر انجام دے چکے ہیں۔
وزیر خزانہ کی حیثیت سے شوکت ترین اس سے قبل بھی خدمات انجام دے چکے ہیں۔ وہ 2008 سے 2010 تک کے درمیانی عرصے میں سابق وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی کی کابینہ میں وزیر خزانہ تھے۔
شوکت ترین نے اس سے قبل سید یوسف رضا گیلانی کے مشیر کی حیثیت سے فرائض سر انجام دیے تھے جس کے بعد 2009 میں انہیں سندھ سے سینیٹر منتخب کرانے کے بعد وزیر خزانہ کا منصب سونپ دیا گیا تھا۔