فیصل آباد: (دنیا نیوز) حکومت تعمیراتی شعبے کو ریلیف دیکر کنسٹریکشن انڈسڑی سے روزگار کے وسائل پیدا کرنا چاہ رہی ہے جبکہ فیصل آباد میں انتظامیہ کے لیے بھٹوں پر اینٹوں کے سرکاری ریٹ پر فروخت کے عمل کو یقینی بنانا خواب بن چکا ہے۔
حکومت کی جانب سے تعمیراتی شعبے کو پروان چڑھانے اور روزگار کے وسائل بڑھانے کے لیے ریلیف دیا جانے لگا تو کنسٹریکشن کے شعبے میں استعمال ہونے والی بنیادی اشیاء کی قیمتیں آسمانوں پر پہنچ گئیں۔
ضلعی انتظامیہ کی جانب سے اول درجہ کی ایک ہزار اینٹیں 7000 اور درجہ دوئم کی اینٹوں کی قیمت 5500 روپے مقرر کی گئی لیکن بھٹہ مالکان من مانے ریٹس پر اینٹیں فروخت کر رہے ہیں۔
بھٹہ مالکان کہتے ہیں خام مال کی قیمتیں زیادہ ہونے سمیت کوئلے کی قیمت دگنا ہوچکیں، اینٹوں کا ریٹ کنٹرول کرنے کے لیے حکومت کو چائیے کوئلہ مافیا کو لگام ڈالے۔
ادھر ضلعی انتظامیہ کے حکام کہتے ہیں سرکاری ریٹ پراینٹوں کی فروخت کے عمل کو یقینی بنائیں گئے، شہریوں کا کہنا ہے کہ حکومت تعمیراتی شعبے کی ترقی چاہتی ہے تو اینٹوں جیسی بنیادی چیز کے ریٹ کنٹرول کرنے کے لیے اقدامات کرے۔