اسلام آباد: (دنیا نیوز) حکومت نے رواں سال 30 جون سے نیلم جہلم سرچارج ختم کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔
وزیر بجلی عمر ایوب کہتے ہیں کہ گہرے سمندر میں ڈرلنگ جاری ہے، اگلے 3 سے 4 ہفتوں میں پتا چل جائے گا کہ تیل ہے یا گیس؟ ایوان بالا میں آزادی اظہار کے عالمی دن قرارداد متفقہ طور پر منظور کر لی گئی۔
چیئرمین سینٹ صادق سنجرانی کے زیر صدارت سیںیٹ کے اجلاس میں وزیر پارلیمانی امور اعظم سواتی نے بجلی صارفین کے لئے اچھی خبر کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ نیلم جہلم سرچارج رواں سال 30 جون سے ختم ہو جائے گا۔ نیلم جہلم سے اب تک 64 ارب روپے سرچارج کے طور پر وصول کئے جا چکے ہیں۔
وفاقی وزیر برائے توانائی عمر ایوب نے وقفہ سوالات میں بتایا کہ سمندر میں آف شور ڈرلنگ جاری ہے۔ 4 ہزار 800 میٹر ڈرلنگ ہو چکی جبکہ 5 ہزار ہونا باقی ہے۔
چیف جسٹس، وزیراعظم فنڈ برائے تعمیر دیامر بھاشا اور مہمند ڈیمز کے معاملے پر وزارت آبی وسائل کی جانب سے بتایا گیا کہ سپریم کورٹ کی ویب سائٹ کے مطابق 10 ارب 40 کروڑ 57 لاکھ 773 روپے کی رقم بھاشا اور مہمند ڈیمز کے فنڈز میں جمع ہو چکی ہے۔ وزیراعظم کی جانب مئی کے مہینے میں اس منصوبے کا انعقاد کر دیا جائے گا۔
وزیر انچارج برائے پرائم منسٹر ہاؤس کا سینیٹ میں تحریری جواب میں بتایا کہ پاکستان سٹیزن پورٹل 28 اکتوبر 2018ء کو شروع کیا گیا۔ 13 اپریل سے 6 لاکھ 20 ہزار 588 شکایات موصول ہوئیں۔ 4 لاکھ 64 ہزار 562 شکایات حل کر دی گئی ہیں۔
مجموعی طور پر 75 فیصد شکایات حل کر دی گئی ہیں۔ 4 لاکھ 64 ہزار 562 شکایات کو حل کر لیا گیا ہے۔ ایک لاکھ 56 ہزار 26 شکایات ازالے کے مراحل میں ہیں۔
میونسپل سروسز کے حوالے سے 1 لاکھ 34 ہزار 335 شکایات موصول ہوئیں۔ توانائی کے شعبے سے متعلق ایک لاکھ، شعبہ تعلیم کے حوالے سے 73 ہزار 494 شکایات درج کرائی گئیں۔
وزیر توانائی عمر ایوب خان نے سینیٹ میں تحریری طور پر بتایا گزشتہ 10 سالوں کے دوران تیل اور گیس کے دریافت ہونے والے ذحائر کی تعداد 160 ہے۔ سب سے ذیادہ ذخائر سندھ سے 131 دریافت کئے گئے۔ پنجاب 13، خیبر پختونخوا 13 جبکہ بلوچستان سے 3 ذخائر دریافت ہوئے۔
قائد ایوان سینیٹ شبلی فراز کی جانب سے اجلاس میں آزادی اظہار کے عالمی دن قرارداد متفقہ طور پر منظور کر لی گئی۔ چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ صحافت کے عالمی دن کے موقع پر انھیں مبارکباد دیتا ہوں۔ میڈیا ریاست کا اہم ستون ہے۔ میڈیا کارکنان اکثر غیر محفوظ حالات میں اپنے فرائض سرانجام دیتے ہیں۔ چئیرمین سینٹ صادق سنجرانی نے اجلاس پیر کی دوپہر دو بجے تک ملتوی کر دیا۔