آکسفورڈ: (ویب ڈیسک)لارڈ ولیم ہیگ نے یونیورسٹی آف آکسفورڈ کے چانسلر کے طور پر حلف اٹھا لیا۔
لارڈ ہیگ نے پہلے کہا تھا کہ اس عہدے کے لیے ان کا انتخاب ہونا "ان کی زندگی کا سب سے بڑا اعزاز" ہے، یہ 10 سالہ عہدہ کم از کم 800 سال پرانا ہے، ذمہ داریوں میں مشاورتی اور فنڈ ریزنگ کا کام شامل ہے، نیز یونیورسٹی کی مقامی، قومی اور بین الاقوامی تقریبات میں سفیر کے طور پر خدمات انجام دینا بھی شامل ہے۔
لارڈ ہیگ نے 1982 میں ماگدلین کالج سے گریجویشن کیا، جہاں انہوں نے سیاست، فلسفہ اور اقتصادیات کی تعلیم حاصل کی، زمانہ طالب علمی کے دوران وہ آکسفورڈ یونین، جو کہ یونیورسٹی کی معزز مباحثہ سوسائٹی ہے، کے صدر رہے۔
وہ 1997 میں محض 36 سال کی عمر میں کنزرویٹو پارٹی کے رہنما بنے اور بعد میں 2010 سے 2014 تک برطانیہ کے وزیر خارجہ رہے، لارڈ ہیگ نے نارتھ یارکشائر کے علاقے رچمنڈ سے 26 سال تک بطور رکن پارلیمنٹ خدمات انجام دیں۔
انہوں نے نومبر میں ہونے والی حتمی ووٹنگ میں لیڈی ایلیش اینجولینی کے خلاف 1600 ووٹوں کے فرق سے کامیابی حاصل کی۔لارڈ ولیم ہیگ نے یونیورسٹی آف آکسفورڈ کے چانسلر کا حلف اٹھا لیا۔