تہران: (ویب ڈیسک) ایرانی ذمہ دار نے انکشاف کیا ہے کہ بعض مقاصد کے حصول کیلئے حزب اللہ کی سپورٹ نہیں کی۔
سینئر ایرانی ذمے دار نے برطانوی اخبار کو بتایا کہ تہران حزب اللہ ارکان کے اندیشے دور کرنے پر کام کر رہا ہے، مزید یہ کہ تہران کا حزب اللہ کی سپورٹ کے لئے مداخلت نہ کرنے کا فیصلہ مختصر مدت کے مخصوص مقاصد کے واسطے ہے۔
ایک دوسرے ذمے دار کے نزدیک ایران موجودہ صورت حال سے اس طرح نمٹنا چاہتا ہے کہ اسے خود کو شریک نہ کرنا پڑے، کیونکہ وہ مغرب کے ساتھ بات چیت کا نیا دروازہ کھولنا چاہتا ہے۔
ایرانی سیاسی معیشت کے ماہر اصلاح پسند تجزیہ کار سعید لیلاز کے مطابق ایرانی رہبر اعلیٰ علی خامنہ ای کی حکمت عملی اسرائیل پر سفید دستانوں کے ساتھ دباؤ ڈالنے کی ہے، یعنی وہ اپنے ہاتھوں کو صاف رکھنا چاہتے ہیں جب کہ مزاحمتی محور کے ارکان کو اسرائیل پر حملوں کا سلسلہ جاری رکھنے پر مجبور کیا جا رہا ہے۔
لیلاز کے مطابق تہران کے پاس جنگ کی لاگت کا بوجھ برداشت کرنے کے لئے مطلوبہ مالی وسائل نہیں ہیں۔