ٹورنٹو: (ویب ڈیسک) غزہ میں نہتے فلسطینیوں کی نسل کشی کیلئے اسرائیل کو فوجی ساز و سامان فراہم کرنے پر کینیڈین حکومت کیخلاف درخواست دائر کرا دی گئی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق فلسطینیوں کے بنیادی انسانی حقوق کی آواز اٹھانے والے گروپوں کینیڈین لائیرز فار انٹر نیشنل ہیومن رائٹس اور فلسطینی گروپ الحق نے کینیڈا کی حکومت کیخلاف مقدمہ دائر کیا جس میں عدالت سے اپیل کی گئی ہے کہ ان تمام کمپنیوں کو روکا جائے جو اسرائیل کو اسلحہ، فوجی ساز و سامان اور جنگی ٹیکنالوجی منتقل کرتی ہیں، ہزاروں شہادتوں کے بعد بھی اسرائیل کو فوجی ساز و سامان دیا جا رہا ہے۔
مقدمہ دائر ہونے کے بعد ترجمان گلوبل افیئرز ڈیپارٹمنٹ کینیڈا نے ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ برآمدی اجازت کے بارے میں ہماری پالیسی تبدیل نہیں ہوئی، ہمارے پاس دنیا کا ایک مضبوط برآمدی کنٹرول سسٹم ہے، نیز انسانی حقوق کا احترام ہمارے برآمدی قانون میں شامل ہے۔
انہوں نے مزید کہا ہے کہ کینیڈین حکومت کو اسرائیل کیلئے ہتھیاروں کی برآمد کی کوئی درخواست برائے اجازت نامہ نہیں ملی اور نہ ہی اس کی منظوری دی گئی، 7 اکتوبر کے بعد جاری کیے گئے تمام اجازت نامے درحقیقت وہ ہیں جو غیر مہلک آلات کیلئے ہیں۔
واضح رہے کہ 7 اکتوبر سے اب تک کینیڈا نے اسرائیل کو 28 اعشاریہ 5 ملین کینیڈین ڈالر کے پرمٹ جاری کیے، ان پرمٹس کی بنیاد پر فوجی سامان برآمد کرنیوالی کمپنیاں اسرائیل کو جنگی سامان بھیج سکیں گی، یہ سامان پچھلے سال اسرائیل کو برآمد کیے گئے فوجی سامان سے زیادہ مالیت کا ہے۔