غزہ : (دنیانیوز)غزہ میں اسرائیل کے رہائشی علاقوں اور ہسپتالوں پر حملے جاری ہیں ، صیہونی بمباری سے مزید 107 فلسطینی شہید ہوگئے جبکہ 145 زخمی ہوئے ہیں ۔
غزہ پر اسرائیلی مظالم کی داستان طویل ہوتی جارہی ہے ، النصر ہسپتال غیر فعال ہونے سے 8مریض انتقال کر گئے ، حملوں میں اب تک شہید ہونیوالے افراد کی تعداد 29ہزار سے تجاوز کرچکی ہے جبکہ 69 ہزار زخمی ہیں ۔
دوسری جانب خان یونس میں اسرائیلی فوج پر حماس کے حملوں سے کئی صیہونی فوجی ہلاک ہوگئے جبکہ متعدد زخمی ہوئے ہیں ۔
غزہ میں انسانی بحران سنگین ہوتا جارہا ہے ، خوراک کے عالمی ادارے نے شمالی غزہ میں موجود بھوک سے مرنے والے فلسطینیوں کے لیے خوراک کی فراہمی روک دی ہے، یہ ان حالات میں کیا گیا ہے جب شمالی غزہ میں بچوں کے بھوک سے مرنے کی رپورٹس اقوام متحدہ کے ادارے ہی دے رہیں اور اسرائیل نے شمالی غزہ میں امدادی اشیاء روک رکھی ہے۔
یہ بھی پڑھیں :امریکا نے سکیورٹی کونسل میں غزہ جنگ بندی سے متعلق قرارداد ویٹو کر دی
علاوہ ازیں امریکہ نے منگل کے روز ایک بار پھر غزہ میں جنگ بندی کی قرارداد کو ویٹو کیا ہے، جنگ بندی کے لیے پیش کی جانے والی قرارداد میں مطالبہ کیا گیا تھا کہ اسرائیل اور حماس کے درمیان انسانی بنیادوں پر فوری جنگ بندی کروائی جائے۔
سعودی عرب نے سلامتی کونسل میں امریکی ہٹ دھرمی پرتشویش کا اظہار کیا ہے ، سعودی وزارت خارجہ نے بیان میں کہاکہ غزہ جنگ بندی کی قرارداد پر امریکا کے فیصلے سے مایوسی ہوئی، افسوس ہےکہ غزہ میں امن سے متعلق کوئی پیش رفت نہیں ہوئی۔
دریں اثنا یورپی یونین نے اسرائیل کو رفح میں ممکنہ ملٹری آپریشن سے خبردار کردیا , یورپی یونین کے وزرائے خارجہ نے مشترکہ بیان میں کہا کہ رفح میں پندرہ لاکھ پناہ گزین مقیم ہیں ،فوجی کارروائی سے ناقابل تصور تباہی ہوگی ، غزہ میں خوراک کا شدید بحران پید ا ہو چکا ہے، لوگ بھوک سے مررہے ہیں۔