برسلز: (ویب ڈیسک) یورپی دارالحکومت برسلز میں کسانوں کا احتجاج جاری ہے، کسانوں کی ایک بڑی تعداد نے یورپی پارلیمنٹ کو بھی گھیر لیا۔
کسانوں کی مختلف تنظیموں کی اپیل پر 1200 ٹریکٹروں نے دارالحکومت میں موجود مختلف یورپی اداروں کے باہر اپنے ٹریکٹر کھڑے کر کے شدید احتجاج کیا اور پلس لکسمبرگ سمیت پارلیمنٹ کے آگے گوبر سمیت کچرے کے ڈھیر لگا دیے اور ان میں سے ایک بڑے ڈھیر کو آگ بھی لگا دی۔
کسانوں کی پولیس کے ساتھ معمولی جھڑپیں بھی ہوئیں جبکہ شہر میں آنے والی ٹریفک کو بھی شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔
کسانوں کا مطالبہ ہے کہ ان پر مسلط کردہ قوانین نے زراعت کے پیشے سے وابستہ کسان کی زندگی اجیرن کرکے رکھ دی ہے، جس کے باعث کل وقت دینے کے باوجود زراعت ان کیلئے منافع بخش نہیں رہی۔
جبکہ دوسرے ممالک میں ان کے مدمقابل زرعی اشیاء مہیا کرنے والے کسانوں پر قوانین اتنے سخت نہیں ہیں جس سے ان کی زندگی اجیرن ہوجائے۔