دمشق: (ویب ڈیسک) شام میں اسرائیل کے شدید اور مسلسل حملوں کے بعد ایرانی پاسداران انقلاب کور نے شام میں تعینات سینئر افسروں کو واپس بلا لیا ہے۔
خطے میں ایرانی سکیورٹی حکام سے رابطے میں رہنے والے ذرائع کا کہنا ہے سینئر ایرانی کمانڈرز نے اسرائیل کے حالیہ حملوں کے دوران اپنے درجنوں افسروں کو واپس تہران بلا لیا ہے تاکہ شام میں ایرانی افسروں کی موجودگی کم نظر آسکے، البتہ ان ذرائع نے واپس جانے والے پاسداران افسروں کی متعین تعداد کا ذکر نہیں کیا۔
واضح رہے کہ گزشتہ ماہ پاسداران انقلاب کو شام میں اسرائیلی حملوں کے دوران ایک انتہائی سینئر عہدیدار کی ہلاکت کا نقصان برداشت کرنا پڑا۔ گزشتہ 11 برس کے دوران یہ پاسداران انقلاب کے سب سے سینئر افسر کی شام میں ہلاکت تھی۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق پچھلے سال دسمبر سے اسرائیلی فوج نے شام میں بمباری کر کے نصف درجن سے زیادہ پاسداران ممبرز کو ہلاک کیا ہے، ان میں انٹیلیجنس کے شعبہ سے وابستہ ایک اعلیٰ جرنیل بھی شامل تھے۔
بعض دیگر ذرائع کا کہنا ہے ایران شام سے انخلاء کا کوئی ارادہ نہیں رکھتا چونکہ شام خطے میں ایرانی اثر و رسوخ کے حوالے سے ایک انتہائی اہم جگہ ہے۔
ایران فلسطین میں حماس کا حامی ہے، تاہم براہ راست جنگ سے خود کو دور رکھتے ہوئے وہ لبنان، یمن، شام اور عراق کے راستے حماس کی مدد کر رہا ہے، ایرانی حمایت یافتہ مزاحمتی تحریکیں اسرائیل اور امریکہ کے مفادات کو نقصان پہنچانے کے لیے کوشاں رہتی ہیں۔