بیروت: (ویب ڈیسک ) شام نے جمعہ کی صبح گولان کی پہاڑیوں سے دارالحکومت دمشق کے اطراف میں داغے گئے اسرائیلی میزائلوں کو مار گرانے کا دعویٰ کیا ہے۔
عرب میڈیا کے مطابق شامی فوج نے کہا ہے کہ فضائی دفاع نے جمعہ کی صبح دمشق کے آس پاس کے متعدد مقامات کو نشانہ بناتے ہوئے گولان کی پہاڑیوں کی سمت سے اسرائیلی جارحیت کی تصدیق کی ہے۔
شامی فوج نے ایک بیان میں کہا کہ زیادہ تر اسرائیلی میزائلوں کو روک دیا گیا لیکن کچھ میزائلوں نے زمین پر نقصان پہنچایا ہے۔
اسرائیلی فوج نے شام کے اس دعوے پر تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا ہے ، شامی میڈیا نے جمعہ کو عسکری ذرائع کے حوالے سے اطلاع دی ہے کہ شامی فضائی دفاعی فورسز نے دارالحکومت دمشق کی فضائی حدود میں اسرائیلی میزائلوں کو نشانہ بنایا اور متعدد کو مار گرانے میں کامیابی حاصل کی۔
شام کی سرکاری خبر رساں ایجنسی کے مطابق اسرائیلی فضائی حملے میں دمشق کے آس پاس کئی علاقوں کو نشانہ بنایا گیا جس میں کچھ مادی نقصان پہنچا ہوا، فوجی ذرائع نے نقصان یا ہلاکتوں کی مزید تفصیلات فراہم نہیں کیں ۔
عرب میڈیا کا کہنا ہے کہ سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس نے اطلاع دی ہے کہ اسرائیلی حملوں میں دمشق کے قریب لبنانی حزب اللہ کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا گیا۔
سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس نے 2023 کے آغاز سے اب تک 52 مرتبہ شام میں اسرائیلی حملوں کی نشاندہی کی ہے، ان میں سے 37 فضائی حملے، 15 زمینی شامل ہیں جن میں تقریباً 106 اہداف کو نقصان پہنچا۔ ان میں گولہ بارود کے ڈپو، فوجی ہیڈ کوارٹراور گاڑیاں شامل ہیں۔
اسرائیلی فوج نے گزشتہ ہفتے اعلان کیا تھا کہ شام میں ایک تنظیم نے ایک ڈرون لانچ کیا تھا جس نے جنوبی اسرائیل کے علاقے ایلات میں ایک سکول کو نشانہ بنایا تھا۔