واشنگٹن : (ویب ڈیسک ) امریکا نے روس کی جانب سے سفارتکاروں کی بے دخلی کے معاملے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ روس کا ہمارے دو سفارتکاروں کو ملک بدر کرنا غیر قانو نی ہے اور امریکا کی طرف سے اس کا جواب دیا جائے گا۔
برطانوی خبررساں ادارے کے مطابق امریکی محکمہ خارجہ نے کہا کہ روس کی طرف سے ہمارے دو سفارتی ملازمین کو ملک بدر کرنا بلاجواز ہے۔
روس میں امریکی سفارت خانے کے ایک اہلکار نے بھی روسی خبررساں ادارے کو خصوصی بیان دیتے ہوئے کہا کہ امریکاروس کو امریکی سفارت کاروں کی بے دخلی کا جواب دے گا۔
ذرائع کے مطابق امریکا نےان الزامات کو مکمل طور پر مسترد کیا ہے جن کی بنیاد پر ماسکو میں امریکی سفارت خانے کے دو ملازمین کوناپسندیدہ شخصیت قرار دیا گیا تھا۔
روسی حکام کے مطابق مذکورہ امریکی سفارت کار ایک سابق روسی ملازم کے لیے رابطہ ایجنٹ تھے، ان دونوں کو اس سال کے آغاز میں گرفتار کیا گیا تھا۔
ان پر یوکرین کے تنازعے کے متعلق معلومات امریکا کو فراہم کرنے کا شبہ تھا، روسی اعلان کے بعد امریکا نے اس اقدام کو غیر قانونی قرار دیا ہے۔
یہ بات اس وقت سامنے آئی جب روسی وزارت خارجہ نے آج کے اوائل میں اس بات کی تصدیق کی کہ جن دو سفارت کاروں کو ناپسندیدہ شخصیات قرار دیا گیا ہے وہ ماسکو میں امریکی سفارت خانے کےفرسٹ اور سیکنڈ سیکرٹری جیفری سیلن اور ڈیوڈ برنسٹین تھے۔
دونوں سفارت کاروں نے رابرٹ چنوف نامی ایک روسی شہری سے رابطہ کرکے غیر قانونی سرگرمیاں کیں، اس پر کسی غیر ملک کے ساتھ خفیہ تعاون کا الزام ہے اور اسے روسی قومی سلامتی کو نقصان پہنچانے کے مقصد سے مالی انعامات کے بدلے مشن تفویض کیا گیا تھا۔
روسی حکام نے دونوں سفارتکاروں کو 7 دنوں کے اندر روسی سرزمین سے نکل جانے کا بھی کہہ دیاہے۔