نئی دہلی: (ویب ڈیسک) بھارت میں کورونا وائرس کے باعث حالات خطرناک حد کو چھونے لگے، قبرستانوں اور شمشان گھاٹوں میں جگہ کم پڑ گئی ہے، نئی دہلی کے وزیراعلیٰ کے بعد بھارتی اپوزیشن لیڈر راہول گاندھی بھی مہلک وباء کا نشانہ بن گئے۔
واضح رہے کہ بھارت میں کورونا کی تیسری لہر نے قیامت ڈھارکھی ہے، چھ روز سے مسلسل دو لاکھ سے زائد کیسز رپورٹ ہونے کے بعد صحت کا نظام بری طرح فیل ہوگیا ہے، گذشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران بھارت میں کرونا وائرس کے 259170 نئے کیسز رپورٹ ہوئے، جبکہ 1761 افراد لقمہ اجل بنے۔
دہلی بھارت کا سب سے زیادہ متاثرہ شہر ہے، کورونا وائرس کے کیسز میں ہوشربا اضافے کی وجہ سے پیر کی رات سے دارالحکومت نئی دہلی میں ایک ہفتے کے لیے لاک ڈاؤن لگا دیا گیا ہے۔
کانگریس لیڈر راہول گاندھی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں لکھا کہ کچھ ہلکی علامات ظاہر ہونے کے بعد میری کورونا ٹیسٹ کی رپورٹ پازیٹو پائی گئی ہے، رابطے میں رہنے والے افراد کو بھی اپنا کورونا ٹیسٹ کرانے کا مشورہ دیتا ہوں۔
After experiencing mild symptoms, I’ve just tested positive for COVID.
— Rahul Gandhi (@RahulGandhi) April 20, 2021
All those who’ve been in contact with me recently, please follow all safety protocols and stay safe.
راہول گاندھی نے بھارتی عوام سے بھی اپیل کی کہ وہ کورونا کے ایس او پیز پر عمل کریں اور وبا سے محفوظ رہیں۔
یاد رہے کہ نئی دہلی کے وزیراعلیٰ اروند کیجریوال کی اہلیہ کا بھی کرونا ٹیسٹ مثبت آیا تھا، جس پر اروندکیجریوال نے خود کو بھی قرنطینہ کرلیا تھا۔
دوسری طرف بھارت میں وبا سے اموات میں اضافے کے بعد شمشان گھاٹوں اور قبرستانوں میں جگہ کم پڑ گئی۔ نئی دہلی میں حکومت نے شمشان گھاٹوں کو احکامات جاری کیے ہیں کہ وہ اپنی گنجائش کو دگنا یا اس سے بھی زیادہ بڑھائیں تاکہ طلب کو پورا کیا جاسکے۔ کئی مقامات کے باہر لوگوں کو ایمبولینسوں کی قطاروں میں انتظار کرتے دیکھا گیا جبکہ کئی جگہ میتیں گھنٹوں تک سڑک کنارے بھی پڑی رہیں۔
دہلی کا سب سے بڑا شمشان گھاٹ نگم بدھ گھاٹ، جس میں شہر کے چھ کووڈ ہسپتالوں سے آنے والی میتوں کو جلانے کے لیے لایا جا رہا ہے، نے اپنی گنجائش 36 سے بڑھا کر 63 چتائیں کر دی ہیں۔ اس کے باوجود یہاں کورونا سے ہلاک ہونے والے افراد کی لاشوں کو گھنٹوں تک انتظار کروایا جا رہا ہے۔
شمشان گھاٹ کے ملازم راجیو اگروال نے برطانوی میڈیا کو بتایا کہ شمشان گھاٹ لائی جانے والی لاشوں کو کم سے کم 12 گھنٹے تک انتظار کرنا پڑ رہا ہے۔ ہم نے کووڈ متاثرین کے لیے کچھ چتائیں علیحدہ کردی ہیں اور ہر چتا کو جلنے کے لیے دو سے تین گھنٹے درکار ہوتے ہیں۔ یہاں آنے والے افراد کو آخری رسومات ادا کرنے کے لیے کم سے کم نصف دن یا اس سے زائد انتظار کرنا پڑ رہا ہے۔