نئی دہلی: (ویب ڈیسک) بھارت میں کورونا وائرس کے باعث خوفناک حد تک اضافہ ہونے لگا، حالات بے قابو ہونے لگے، ہسپتالوں میں آکسیجن کی شدید قلت پڑ گئی۔ نئی دہلی میں ایک ہفتے کا مکمل سخت لاک ڈاؤن لگا دیا گیا۔ ایک روز میں ریکارڈ 2 لاکھ 75 ہزار سے زائد مریض سامنے آ گئے جبکہ سابق وزیراعظم منموہن سنگھ کا بھی کورونا ٹیسٹ مثبت آ گیا ہے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق بھارت میں کورونا وائرس کی وبا کی دوسری لہر کے دوران صورتحال سنگین تر ہو جانے کے باعث حکومت نے پیر کی رات سے دارالحکومت نئی دہلی میں ایک ہفتے کے بہت سخت لاک ڈاؤن کا اعلان کر دیا ہے۔
دہلی میں انفکشن کی شرح بڑھ کر تقریبا 30 فیصد ہو چکی ہے جس کی وجہ سے دہلی کے ہسپتالوں میں بیڈ اور آئی سی یو کی بہت بڑی قلت پیدا ہو گئی ہے۔
دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال نے شہر میں مکمل لاک ڈاون لگانے کا فیصلہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ لاک ڈاون کے دوران بغیر کسی کام کے باہر نکلنے والوں کے خلاف سخت کاروائی کی جائے گی۔ دہلی کے ہسپتالوں میں صرف 100 کے قریب بستر باقی ہیں۔
نئی دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کا کہنا ہے کہ بھارتی نظام صحت لمحہ بہ لمہ نازک شکل اختیار کرتا جا رہا ہے اور اگر لاک ڈاؤن نافذ نہ کیا جاتا تو ملک ایک بڑی تباہی کی جانب گامزن ہوتا۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق ملک کی کئی یونین ریاستوں میں آکسیجن کی شدید قلت ہے اور ملکی نظام صحت بھی زبردست دباؤ کا شکار ہے۔ ویکسین بنوا کر دنیا کو بھجوانے والے میں ویکسین کی قلت ہو گئی ہے۔ مہاراشٹر وبا سے سب سے زیادہ متاثرہ بھارتی ریاست ہے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق بھارت اس وقت دنیا کے سب سے زیادہ متاثر ممالک کی فہرست میں دوسرے نمبر پر موجود ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق سابق بھارتی وزیراعظم منموہن سنگھ کا بھی کورونا ٹیسٹ مثبت آ گیا ہے۔ جس کے باعث 88 سالہ ساقب وزیراعظم کو ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔