لندن: (دنیا نیوز) برطانیہ اور یورپی یونین کے درمیان تاریخی بریگزٹ معاہدہ طے پاگیا۔ معاہدے کے تحت انگلینڈ نے اپنی سرحد، کرنسی، قوانین ، تجارت اور پانی کا کنٹرول واپس لے لیا۔ یکم جنوری 2021ء سے برطانیہ سیاسی اور معاشی طور پر مکمل خود مختار ہوگا۔
برطانوی میڈیا کے مطابق برطانوی میڈیا یورپی یونین اور برطانوی حکام نے بریگزٹ معاہدہ کی تصدیق کردی، معاہدہ 31 دسمبر کی ڈیڈلائن سے ایک ہفتہ قبل طے پاگیا، برطانوی وزیر اعظم ہاؤس نے معاہدے کو اپنی بہت بڑ ی کامیابی قرار دے دیا۔
برطانیہ کی طرف سے جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق ڈیل کے ذریعہ برطانوی عوام سے 2016ء کے بریگزٹ ریفرنڈم میں کئے گئے وعدے پورے کئے، برطانیہ نے اپنی سرحد، کرنسی، قوانین ، تجارت اور پانی کا کنٹرول واپس لے لیا ہے۔
اعلامیہ کے مطابق برطانیہ نے یورپی یونین کے ساتھ بغیر کسی محصولات کے فری ٹریڈ ایگریمنٹ کیا ہے، بریگزٹ ڈیل دونوں فریقوں کی تاریخ میں اب تک کی سب سے بڑی تجارتی ڈیل ہے جسکا حجم 668 ارب پاؤنڈز ہے۔
اعلامیہ کےم طابق برطانوی حکومت معاہدے کے تحت برطانیہ یورپی یونین کے قوانین، یورپی عدالت انصاف کے تابع نہیں ہوگا، یکم جنوری 2021ء سے برطانیہ سیاسی اور معاشی طور پر مکمل خود مختار ہوگا، برطانوی حکومت نئے امیگریشن سسٹم کے تحت برطانیہ میں بغیر کسی رکاوٹ کے آمد و رفت ختم ہوجائے گی۔
مزید برآں برطانوی وزیراعظم بورس جانسن نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ یورپی یونین سے بریگزٹ پرڈیل ہو گئی ہے، عوام سے کیا وعدہ پورا ہوگیا۔ یورپی یونین کے ساتھ بہترین معاہدہ طے پایا ہے۔
بات کو جاری رکھتے ہوئے انہوں نے کہا کہ برطانیہ کی ماہی گیری کا کوٹا آدھے سے بڑھ کر دو تہا ئی ہوگیا ہے، بریگزٹ معاہدہ کینیڈا کی ڈیل کی طرح جامع ہے، برطانیہ اب یورپی یونین کی سب سے بڑی مارکیٹ ہوگا، 30 دسمبر کو برطانوی پارلیمنٹ میں نئی ڈیل پر ووٹنگ ہوگی۔
اُدھر سکاٹ لینڈ کی فرسٹ منسٹر نکولا سٹرجن نے بریگزٹ کو سکاٹ لینڈ کے لئے نقصان دہ قرار دے دیا۔
فرسٹ منسٹر نکولا سٹرجن کا کہنا ہے کہ برطانیہ کا یورپی یونین سے انخلا اسکاٹ لینڈ کی مرضی کے خلاف ہوا، سکاٹ لینڈ کوئی بھی معاہدہ بریگزٹ کے نتیجے میں ہونے والے نقصان کو پورا نہیں کرسکتا، وقت آگیا ہے کہ سکاٹ لینڈ ایک آزاد قوم کی طرح اپنا مستقبل خود تشکیل دے۔