بڈاپسٹ: (ویب ڈیسک) یورپی یونین کے ملک ہنگری کی پولیس کا کہنا ہے کہ جعلی خبروں چلانے والی ویب سائٹس کے نیٹ ورک پکڑا ہے، یہ ویب سائٹس کرونا وائرس سے متعلق جعلی خبریں پھیلا رہی تھیں۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ہنگری پولیس نے ایک کارروائی کے دوران جعلی خبریں پھیلانے والا نیٹ ورک پکڑا ہے، یہ نیٹ ورک کرونا وائرس سے متعلق جعلی خبریں پھیلاتا تھا۔ اس ویب سائٹس پر کرونا وائرس سے ہلاکتوں کے متعلق خبریں پھیلائیں جاتی تھیں۔
یاد رہے کہ چین میں کرونا وائرس سے ملک بھر میں اب مرنے والوں کی تعداد 908 ہو گئی ہے۔
چین کے نیشنل ہیلتھ کمیشن کا کہنا ہے کہ ملک میں مزید تین ہزار افراد میں وائرس کی موجودگی کی تصدیق ہوئی ہے۔ اس طرح وائرس سے متاثر ہونے والوں کی تعداد 40 ہزار سے بڑھ گئی ہے۔
کمیشن نے روزانہ کی بنیاد پر اپنے اپ ڈیٹ میں کہا ہے کہ صرف دو روز میں ہیوبی صوبے میں 91 افراد ہلاک ہوئے۔ کرونا وائرس کی وبا اسی صوبے سے پھوٹی تھی۔
دوسرے ملکوں میں اب تک مختلف مقامات پر 350 افراد کے کرونا وائرس سے متاثر ہونے کی اطلاعات ہیں۔ ہانگ کانگ اور فلپائن میں وائرس سے متاثر ہو کر ایک، ایک شہری موت کے منہ میں جا چکا ہے جبکہ ایک امریکی شہری بھی ہلاک ہو چکا ہے۔
اے ایف پی کے مطابق ہانگ کانگ میں چین سے آنے والے افراد کے لیے طبی علیحدگی (کوارنٹائن) کی پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ ہانگ کانگ نے چین سے آنے والے افراد کے لیے دو ہفتے کی ’طبی قید‘ کو لازم قرار دیا ہے۔اس قانون کی خلاف ورزی کرنے والوں کو جرمانے اور قید کی سزا دی جا سکتی ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ہنگری پولیس نے ایک بر وقت کارروائی کے دوران جس نیٹ ورک کو پکڑا ہے اس میں ایک خاتون اور مرد شامل ہے۔
خبر رساں ادارے کے مطابق مرد اور خاتون مل کر جعلی خبروں کے حوالے سے متعدد ویب سائٹس چلا رہے تھے، ان ویب سائٹ کو انہوں نے سوشل میڈیا کی مشہور ویب سائٹ فیس بک کے ساتھ لنک کیا ہوا تھا۔ فیس بک پر مرد و خواتین نے دعویٰ کیا تھا کہ ہنگری میں کرونا وائرس سے متعدد لوگ متاثر ہوئے جبکہ کچھ لوگ زندگی کی بازی ہار گئے ہیں۔
پولیس کا کہنا ہے کہ ان ویب سائٹ پر جذباتی قسم کی خبروں کی سرخیاں نکالی جاتی ہیں، تاکہ ان ویب سائٹس پر زیادہ سے زیادہ لوگوں کو لایا جائے اور اشتہارات کی صورت میں ریونیو اکٹھا کیا جا سکے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ ایک ویب سائٹ پر سرخی میں لکھا تھا کہ ایک 37 سالہ ہنگری کی خاتون جو کرونا وائرس میں مبتلا تھی انتقال کر گئی ہے، یہ خبر جعلی تھی۔
پولیس کا کہنا ہے کہ اس کارروائی کے دوران مرد اور خاتون کے ساتھ متعدد چیزوں کو بھی قبضہ میں لے لیا گیا، ان چیزوں میں کمپیوٹر، ہارڈ ڈسک اور دیگر اشیاء شامل ہیں۔