بیجنگ/ماسکو: (دنیا نیوز) چینی صدر شی جی پنگ نے کہا ہے کہ چین عالمی سطح پر کووِڈ-19 کی ویکسین کی تیاری وتقسیم کے ضمن میں تعاون بڑھانے کو تیار ہے۔
انھوں نے مسافروں کی بلا روک نقل وحرکت سے متعلق پالیسیوں میں بہتر بین الاقوامی روابط کی ضرورت پر زوردیا ہے۔ جی 20 کی ریاض میں منعقدہ ورچوئل سربراہ کانفرنس میں ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کرتے انھوں نے کہا کہ چین ایک ایسے میکانزم کے قیام کی تجویز پیش کرے گا جس کے تحت مسافروں کے کسی ایک ملک میں کیے گئے کورونا وائرس کے ٹیسٹ کو ڈیجیٹل ہیلتھ کوڈز کے ذریعے بین الاقوامی سطح پر تسلیم کیا جائے۔
ان کا کہنا تھا کہ چین کورونا وائرس کی ویکسینوں کی تحقیق، تیاری، پیداوار اور تقسیم کے لیے دوسرے ممالک کے ساتھ تعاون مضبوط بنانے کو تیار ہے۔ چینی صدر نے کہا کہ ہم اپنے وعدوں کو پورا کرنے کو تیار ہیں۔
انہوں نے کہا کہ دوسرے ترقی پذیر ممالک کو مدد ومعاونت کی پیش کش کرتے ہیں۔ ہم ویکسینوں کو ایک عوامی چیز بنانے کے لیے سخت جدوجہد کر رہے ہیں تاکہ تمام ممالک کے شہری اس کو استعمال کرسکیں اور یہ ارزاں دستیاب ہو۔
دوسری جانب روس کے صدر ولادی میر پیوٹن نے کہا ہے کہ کورون وائرس کی وبا سے کساد بازاری کے بعد پوری دنیا میں اقتصادی بحران ہے۔ غربت اور بے روزگاری میں اضافہ آج دنیا بھر کے انسانوں کو درپیش سب سے بڑا چیلنج ہے۔
روسی صدر نے سعودی عرب کی قیادت میں ہونے والی ورچوئل جی 20 کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ روس نے وبا سے ہونے والے نقصانات محدود کرنے کے لیے اپنی 4.5 فیصد مجموعی قومی پیداوار مختص کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ویکسین سے متعلق ریاض سربراہ کانفرنس پراجیکٹ کے حامی ہیں۔ کورونا ویکسین کی فراہمی سب کے لیے ضروری ہے، روس غریب ملکوں کو ویکسین مہیا کرنے کے لیے تیار ہے۔