انقرہ: (ویب ڈیسک) ترکی کے صدر رجب طیب اردوان نے واضح انداز اپناتے ہوئے کہا ہے کہ گستاخانہ خاکوں سے متعلق ہمارا جواب وہی ہے جو اہل مدینہ نے دیا تھا “طلع البدر علینا”
ٹویٹر پر شیئر ہونے والی ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ترکی کے صدررجب طیب اردوان نے کہا کہ مکہ مدینہ، ایشیا، افریقہ، یورپ سمیت پوری دنیا اور تمام جہانوں اورزمانوں کو شرف بخشنے والے اپنے نبی ﷺ پرحملوں کے سامنے پورے صدق و اخلاص کے ساتھ کھڑے ہونا ہمارے لیے عزت و شرف کا مسئلہ ہے۔
یہ بھی پڑھیں: یورپ دوبارہ صلیبی جنگیں چاہتا ہے: طیب اردوان
ترک صدرنے مزید کہا کہ ہمارا جواب آج بھی وہی ہے جواہل مدینہ نے دیا تھا۔ “طلع البدرعلینا۔” حضورﷺ کی ناموس کا تحفظ ہمارے لیے باعث فخر ہے۔
مکہ مدینہ، ایشیا افریقہ یورپ سمیت پوری دنیا اور تمام جہانوں اور زمانوں کو شرف بخشنے والے اپنے نبی ﷺ پر حملوں کے سامنے پورے صدق و اخلاص کے ساتھ کھڑے ہونا ہمارے لیے عزت و شرف کا مسئلہ ہے۔ ہمارا جواب آج بھی وہی ہے جو اہل مدینہ نے دیا تھا۔ طلع البدر علینا۔ صدر رجب ایردوان pic.twitter.com/0BVFmJWKod
— ترکی اردو (@TurkeyUrdu) October 28, 2020
واضح رہے کہ فرانس میں اسلام مخالف نفرت انگیز بیانات اوراقدامات کا سلسلہ جاری ہے۔ گزشتہ ماہ رسوائے زمانہ اخبار شارلی ہیبڈو کی جانب سے ایک مرتبہ پھرتوہین آمیزخاکوں کی اشاعت، فرانس میں ان کی تشہیراورفرانسیسی صدرکی جانب سے اسلام مخالف بیانات کے بعد مسلمان سراپا احتجاج ہیں۔
دوسری طرف ترکی کے صدر رجب طیب اردوان نے 29 اکتوبر یومِ جمہوریہ کی مناسبت سے جاری کردہ ویڈیو پیغام میں ملک میں اور بیرون ملک مقیم تمام شہریوں کو یومِ جمہوریہ کی مبارکباد پیش کی ہے۔
انہوں نے کہا ہے کہ میں اس موقع کی خوشی میں شامل ہر ایک کا دل سے شکرگزار ہوں اور اعلان جمہوریہ کے 97 ویں سال کے موقع پر جنگ نجات کے تمام دلیروں اور جمہوریت کے بانی مصطفیٰ کمال اتاترک کو عزت و احترام کے ساتھ یاد کرتا ہوں۔
انہوں نے فتح ملازگیرت سے لے کر متعدد محاذوں پر جاری دہشت گردی کے خلاف جدوجہد آپریشنوں تک ایک ہزار سال سے اس وطن کی حفاظت کے لئے جانوں کے نذرانے پیش کرنے والے تمام شہداء اور غازیوں کو جذبات عقیدت و احترام پیش کئے ہیں اور کہا ہے کہ جنگ نجات کے بعد 15 جولائی کو ایک دفعہ پھر غازی کا عنوان حاصل کرنے والی ترکی قومی اسمبلی کو بھی میں جذبہ احترام پیش کرتا ہوں۔
صدر اردوان نے کہا ہے کہ ایک ایسے دور میں کہ جب ہم جمہوریہ ترکی کے قیام کی 100 ویں سالگرہ منانے کی تیاریاں کر رہے ہیں ہمارا 2023 کے اہداف تک رسائی کا سفر بھی ان تیاریوں کے ساتھ ساتھ جاری ہے۔
انہوں نے کہا ہے کہ ترکی ایک ایسا ملک ہے کہ جس نے، جمہوریت اور ترقی کی جدوجہد کو واحد پارٹی اقتدار سے لے کر مارشل لاوں تک نگرانی کے تسلط سے لے کر دہشت گردی کے خلاف جدوجہد تک متعدد رکاوٹوں کو عبور کر کے، آگے بڑھنے کا عمل جاری رکھا ہوا ہے۔اس مشکل اور طویل سفر میں ہمیں جن دشواریوں کا سامنا ہوا انہوں نے ہمیں ملّی استقلال و استقبال کے راستے سے واپس پلٹانے کی بجائے ہمارے عزم و ارادے کو اور بھی جِلا بخشی ہے۔
ترک صدر کا کہنا تھا کہ آج ہم 20 سال پہلے کے مقابلے میں اور بھی زیادہ طاقتور ہیں، ہمارا ایمان اور بھی زیادہ مضبوط ہے۔ انشاء اللہ اپنے ملک کو 2023 کے اہداف پر پہنچا کر ہم اپنے علاقے اور دنیا میں ایک بالکل نئے دور کا آغاز کریں گے۔
گلوبل سسٹم کے نقائص کی طرف اشارہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا ہے کہ دنیا کے 5 سے بڑے ہونے کے بارے میں جو آواز ہم نے اٹھائی تھی اس کی بازگشت میں بتدریج اضافہ ہو رہا ہے۔ہم نے اپنے دوستوں کے ساتھ مل کر جس خوشحال مستقبل کا خواب دیکھا ہے اس کی طرف زیادہ پُر امید شکل میں بڑھ رہے ہیں۔اللہ ہمارا حامی و ناصر ہو۔ ان جذبات کے ساتھ ایک دفعہ پھر آپ سب کو جمہوریت کی 97 ویں سالگرہ کی مبارکباد پیش کرتا ہوں۔