واشنگٹن: (دنیا نیوز) امریکی صدر ٹرمپ اور ریپبلکین امیدوار جوبائیڈن نے آخری صدارتی مباحثے میں ایک دوسرے پر قومی سلامتی سے متعلق الزامات عائد کئے، روس اور چین سے پیسہ لینے کا بھی الزام لگایا۔
آخری صدارتی مباحثہ ریاست ٹینیسی کے شہر نیشول میں ہوا جس میں کورونا وبا، قومی سلامتی، امریکی خاندانوں، نسل پرستی، موسمیاتی تبدیلی اور قائدانہ صلاحیتوں کے موضوعات پر بات ہوئی۔
صدارتی مباحثے میں مودی کو بھی آئینہ دکھایا گیا، پاکستان کو تنہا کرنے کے خواب دیکھنے والے خود رسوا ہو گے۔ پاکستان کی جانب سے بھارت کا اصلی چہرہ دکھانے کے اثرات سامنے آ گئے، ٹرمپ نے بھارت کو غلیظ، گندہ اور بے ہودہ قرار دے دیا۔
مباحثے کے دوران صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ کچھ ہی دنوں میں کورونا وائرس کی ویکسین آ جائے گی۔ ہم وائرس کے ساتھ جینا سیکھ رہے ہیں، انہوں نے مزید کہا کہ چین سے آئے وائرس کا مقابلہ کر رہے ہیں۔
جو بائیڈن نے کہا لوگ ٹرمپ کے دور میں کورونا کے ساتھ مرنا سیکھ رہے ہیں، ٹرمپ نے کورونا وبا پر پیسے نہیں لگائے۔ بائیڈن نے ٹرمپ پر روس سے پیسے لینے کا الزام بھی لگایا۔
صدر ٹرمپ نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ انہوں نے روس سے کوئی پیسہ نہیں لیا۔ بائیڈن نے کہا کہ امریکہ میں ادارہ جاتی نسل پرستی ہے جبکہ صدر ٹرمپ نے کہا کہ وہ نہیں سمجھتے کہ امریکی پولیس میں نسل پرستی ایک مسئلہ ہے، جوبائیڈن کے فیملی کے کاروبار پر دونوں فریقوں میں تلخ کلامی بھی ہوئی۔