واشنگٹن: (دنیا نیوز) امریکی صدر کو سفید فام نسل پرست گروپ کی مذمت نہ کرنے پر شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ جوبائیڈن نے مباحثے میں ٹرمپ کی گفتگو کو قومی شرمندگی قرار دے دیا۔ ان کا مباحثے میں انشااللہ کہنا توجہ کا مرکز بن گیا۔
مباحثے میں جب صدر ٹرمپ نے انکم ٹیکس گوشواروں کے حوالے سے بات کی تو جو بائیڈن نے عربی لفظ انشااللہ کہا جو میڈٖیا میں توجہ کا مرکز بن گیا۔امریکی مسلمانوں نے سوشل میڈیا پر ان کی خوب تعریف کی۔ مسلم صارفین نے لکھا کہ کیا اچھے وقت پر بائیڈن نے ٹرمپ کو انشااللہ کہا اور مسلم ووٹرز کے دل جیت لیے۔
دوسری طرف صدر ٹرمپ کو سفید فام نسل پرست گروپ کی مذمت نہ کرنے پر شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ جوبائیڈن نے مباحثے میں ٹرمپ کی گفتگو کو قومی شرمندگی قرار دے دیا۔
برطانوی میڈیا نے مباحثے میں جوبائیڈن کے جوش اور برداشت کو ان کی کامیابی قرار دیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق اس سے پہلے کہ بائیڈن کوئی غلطی کرتے صدر ٹرمپ خود ہی ان کی بات کاٹ کر انہیں بچا لیتے۔