نئی دہلی: (ویب ڈیسک) کورونا وائرس کے کیسز کی تعداد میں تیزی کے بعد بھارت نے برطانیہ کو پیچھے چھوڑ دیا جس کے بعد دنیا میں چوتھے نمبر پر آ گیا ہے۔ ایک روز کے دوران ریکارڈ 10 ہزار 965 کیسز کا اضافہ ہوا ہے۔
واضح رہے کہ ملک بھر میں بڑھتے ہوئے کورونا وائرس کے کیسز کی تعداد کا اندازہ اس بات سے بھی لگایا جا سکتا ہے کہ گزشتہ روز صرف ایک روز کے دوران بھارت میں دو ہزار افراد مہلک وباء کا نشانہ بن گئے تھے اور چل بسے تھے۔ زیادہ تر افراد مہاراشٹرا میں مارے گئے تھے۔
خبر رساں ادارے ’اے پی‘کے مطابق انڈین کونسل آف میڈیکل ریسرچ کے ڈائریکٹر جنرل بلرام بھارگوا نے بتایا کہ ایک ارب 30 کروڑ سے زائد کی آبادی والے ملک بھارت میں دو ماہ کے لاک ڈاؤن کے دوران وائرس کی منتقلی کم دیکھی گئی تھی تاہم عوام کو اب بھی خطروں کا سامنا ہے اور وائرس کے خلاف مہم مہینوں تک جاری رہ سکتی ہیں۔
یاد رہے کہ بھارت میں ملک گیر لاک ڈاؤن کا نفاذ مارچ کے آخر میں ہوا تھا تاہم اس کے بعد اس میں نرمی کردی گئی اور اب اسے زیادہ متاثرہ علاقوں میں نافذ کیا جارہا ہے۔ دکانوں، شاپنگ مالز، فیکٹریوں اور مذہبی مقامات کو دوبارہ کھولنے کی اجازت ملنے کے بعد کیسز میں تیزی سامنے آرہی ہے۔ تاہم ملک بھر میں سب ویز، سکولز، کالجز اور سینما گھر اب بھی بند ہیں۔
وزارت صحت کے مطابق کورونا وائرس کے کیسز کی تعداد میں ایک روز میں 10 ہزار 965 کا اضافے ریکارڈ ہوا، مذکورہ کیسز میں اضافے کے بعد بھارت میں مجموعی کیسز کی تعداد 2 لاکھ 97 ہزار 535 ہوگئی ہے جبکہ اب تک 8 ہزار 498 افراد اس وائرس کی وجہ سے ہلاک بھی ہوچکے ہیں۔
خبر رساں ادارے کے مطابق بھارت نے برطانیہ کو پیچھے چھوڑ دیا ہے جس کے بعد وہ چوتھے نمبر پر پہنچ گیا ہے، اب تک امریکا، برازیل اور روس بالترتیب پہلے، دوسرے اور تیسرے نمبر پر موجود ہیں۔
وزار صحت کے مطابق 24 گھنٹوں کے دوران بھارت میں ہلاکتوں کی تعداد میں 396 کا اضافہ ہوا ہے۔ ممبئی، نئی دہلی اور چنئی ملک کے سب سے زیادہ متاثرہ شہر ہیں۔
بلرام بھارگوا نے کہا کہ شہروں میں کورونا وائرس سے متاثر ہونے کا زیادہ خدشہ ہے تاہم دیہی علاقوں میں بھی انفیکشن میں اضافہ ہوا ہے۔ شہروں سے ملازمت سے محروم ہونے کے کئی لوگ اپنے آبائی علاقوں میں واپس گئے ہیں جس کی وجہ سے دیہی علاقوں میں بھی اس وائرس کے پھیلنے کا خدشہ بڑھ گیا ہے۔
اگر کورونا وائرس کے اعداد و شمار پر نظر ڈالیں تو 17 جون کی شام تک دنیا بھر میں تقریباً 82 لاکھ افراد متاثر ہوئے ہیں جبکہ 4 لاکھ 44 ہزار سے زائد افراد ہلاک بھی ہوچکے ہیں۔