کوڑے کرکٹ سے 5 کروڑ روپے کی قیمتی پینٹنگ برآمد

Published On 11 December,2020 05:29 pm

برلن: (ویب ڈیسک) جرمن پولیس نے کوڑے سے دو لاکھ اسی ہزار یورو (تقریباً پانچ کروڑ روپے سے زائد) کی پینٹنگ برآمد کر لی۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق فرانسيسی مصور يوس ٹينگائے کی قيمتی پينٹنگ کاروباری شخص سے ڈسلڈورف ايئر پورٹ سے لاپتہ ہو گئی۔ پينٹنگ کوڑے کرکٹ ميں پڑی ملی اور بربادی کے قريب تھی کہ جرمن پوليس نے اسے برآمد کر ليا۔

یہ بھی پڑھیں: شیف نے چاکلیٹ سے ہاتھی بنا ڈالا، ویڈیو وائرل

ايک بزنس مين ڈسلڈورف کے بين الاقوامی ہوائی اڈے کے ايک چيک ان کاؤنٹر پر غلطی سے اپنی ملکيت ايک قيمتی پينٹنگ بھول گيا تھا۔ جرمن پوليس نے جمعرات کو جاری کردہ ايک بيان ميں اس واقعے کی تصديق کی، جو نومبر کے اواخر ميں پيش آيا۔ مذکورہ شخص، جس کا نام ظاہر نہيں کيا گيا، نے کارڈ بورڈ کے چاليس سے ساٹھ سينٹی ميٹر کے ايک گتے کے ايک ڈبے ميں يہ پينٹنگ ڈالی ہوئی تھی، جو وہ چيک ان کاؤنٹر پر بھول گيا۔

فرانسيسی مصور يوس ٹينگائے کی اس پينٹنگ کی ماليت تقريباً 280,000 يورو يا 340,000 ڈالر (تقریباً پانچ کروڑ روپے سے زائد) ہے۔ پوليس نے پينٹنگ کا نام نہيں بتايا۔

مذکورہ کاروباری شخص پينٹنگ کو کاؤنٹر کے ساتھ رکھنے کے بعد بھول کر تل ابيب کے ليے اپنی پرواز پر چڑھ گيا۔ جہاز پر چڑھنے کے بعد اسے خيال آيا کہ وہ اپنی ايک اہم شے بھول آيا ہے۔ تل ابیب آمد کے بعد اس نے مغربی جرمنی کے شہر ڈسلڈورف کی پوليس سے رجوع کيا اور ای ميلز کے ذريعے واقعے کی تفصيلات بيان کيں۔ خبر ملتے ہی پوليس نے تلاشی شروع کر دی مگر کچھ پتا نہ چلا۔

یہ بھی پڑھیں: ملیے دنیا کی 7 سالہ طاقتور لڑکی سے

ابتدائی طور پر کيس ميں پيش رفت نہ ہو سکی۔ ليکن پھر مذکورہ شخص کا ايک رشتہ دار بلجیم سے جرمنی پہنچا تاکہ باقاعدہ طور پر رپورٹ درج کرا سکے۔ وہ ايئر پورٹ کے پاس واقع پوليس اسٹيشن گيا اور وہاں رپورٹ درج کرائی۔ پھر يہ کيس انسپکٹر ميشائل ڈيٹز کے پاس پہنچا، جنہوں نے فوراً ايئر پورٹ پر صفائی وغيرہ کے کام کی نگران کمپنی سے رابطہ کيا۔ ايئر پورٹ انتظاميہ کے ارکان کے ساتھ کوڑے کرکٹ والی تمام جگہوں کی تفصيلی تلاشی لی گئی۔

بعد ازاں پوليس بيان ميں تصدق کی گئی کہ پينٹنگ ايک کوڑے کے ڈبے کے اندر سب سے نيچے پڑی ہوئی تھی۔ پينٹنگ کے مالک کو اس ہفتے بدھ کے روز يہ پينٹنگ واپس دے دی گئی۔

پوليس ترجمان آندرے ہارٹ وگ نے ايسوسی ايٹڈ پريس کو بتايا کہ يہ ہمارے ليے اس سال کا سب سے پر مسرت کيس ثابت ہوا۔ يہ واقعی تفتيشی کام تھا۔