کیلیفورنیا: (ویب ڈیسک) امریکی خلائی ادارے (ناسا) نے چاند کی پہاڑی کو اپنی خاتون سائنسدان کے نام سے منسوب کر دیا ہے، یہ پہاڑی جنوبی قطب پر ایک شہابی تصادم سے پیدا ہوئی تھی۔
ناسا کی جانب سے پہاڑی جیسے ساخت رکھنے والی اس جگہ کو ’مونس موٹن‘ کا نام دیا گیا ہے، یہ نام دراصل ناسا کی ایک خاتون سائنسدان اور کمپیوٹر پروگرامر میلبا روئے موٹن کے نام پر رکھا گیا ہے۔
حال ہی میں ناسا کے وائپر (وولیٹائل انویسٹی گیٹنگ پولر ایکسپلوریشن روور) مشن کے ماہرین نے چاند کی اس پہاڑی کو باقاعدہ نام دینے کی تجویز دی ہے۔
خیال رہے کہ وائپر مشن چاند پر انسانوں کی رسائی کے ایک بڑے منصوبے آرٹیمس کا حصہ ہے جو چاند کی پہاڑی کے اسی مقام پر اترے گا اور اپنی تحقیقات کرے گا۔
وائپر پروگرام کے ماہرین نے انٹرنیشنل اسٹرونومیکل یونین (آئی اے یو) کو میلبا موٹن پہاڑی کا نام بھجوا دیا ہے جسے جلد منظور کرلیا جائے گا، ناسا کے کئی مشنز میں غیرمعمولی کردار ادا کرنے والی میلبا روئے موٹن 1990ء میں انتقال کر گئی تھیں۔