واشنگٹن: (ویب ڈیسک) ناسا کی ہبل اور سپٹزر دوربینوں کا استعمال کرتے ہوئے ماہرین فلکیات نے پانی والے 2 سیارے دریافت کر لیے۔
مونٹریال یونیورسٹی کے ماہرین فلکیات کی تحقیق کے مطابق، سرخ بونے ستاروں کے گرد چکر لگانے والے ایکسپوپلینٹس واٹر ورلڈز ہیں، یعنی سیارے کا ایک بڑا حصہ پانی سے بنا ہے، یہ دنیائیں ہمارے نظام شمسی کے کسی بھی سیارے کے برعکس ہیں اور لیرا برج میں 218 نوری سال کے فاصلے پر سیاروں کے نظام میں واقع ہیں۔
انسٹی ٹیوٹ فار ریسرچ آن ایکسو پلینٹس کی کیرولین پیاؤلیٹ کی سربراہی میں ٹیم نے جرنل نیچر آسٹرونومی میں اس سیاروں کے نظام کا تفصیلی مطالعہ شائع کیا، جسے کیپلر 138 کے نام سے جانا جاتا ہے۔
بین الاقوامی ادارے ناسا کی جیٹ پروپلشن لیبارٹری سے جاری ایک خبر کے مطابق پیاؤلیٹ اور ساتھیوں نے ناسا کی ہبل اور ریٹائرڈ سپٹزر خلائی دوربینوں کے ساتھ کیپلر 138 سی اور کیپلر 138 ڈی کا مشاہدہ کیا اور دریافت کیا کہ یہ سیارے زیادہ تر پانی پر مشتمل ہو سکتے ہیں۔
واضح رہے کہ یہ دونوں سیارے اس سے پہلے ناسا کے کیپلر سپیس ٹیلی سکوپ کے دریافت کردہ کیپلر 138 بی کے قریب واقع ہیں، نئی تحقیق میں چوتھے سیارے کے بھی ثبوت ملے ہیں۔