بیجنگ: (ویب ڈیسک) خطرناک کرونا وائرس نے اس وقت چین میں اپنے پنجھے گاڑھے ہوئے ہیں اور چین سے ہوتا ہوا دنیا کے بیس ممالک میں پھیل چکا ہے، اس وائرس نے چینی کمپنیوں کے کاروبار کو بھی متاثر کرنا شروع کر دیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق چین میں کرونا وائرس کی بیماری کے باعث اس وقت 600 سے زائد افراد زندگی کی بازی ہار گئے ہیں جبکہ بیس ہزار سے زائد افراد اس بیماری میں مبتلا ہیں، بیماری کے خاتمے کے لیے چین سر دھڑ کی بازی لگانے میں مصروف ہے۔
چینی ہیلتھ کمیشن کے مطابق چین میں کرونا وائرس کے مزید 3 ہزار 143 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں جس کے بعد متاثرہ افراد کی تعداد 31 ہزار 161 ہو گئی ہے۔
جہاں چینی حکومت ملک بھر میں اس خطرناک وائرس کے پھیلاؤ سے نمٹنے کے لیے سرگرم عمل ہے وہیں چین میں دکانوں، ریسٹورینٹس اور دیگر کاروبار کو گزشتہ دنوں سے یا تو بند یا پھر محدود کردیا گیا ہے۔
اس تمام صورتحال کے پیش نظر 2020ء کے ابتدائی مہینوں میں وائرس کی وجہ سے چینی سمارٹ فونز کی ترسیل بھی متاثر ہوگی۔
سٹریٹیجی اینالیٹکس کی تازہ ترین رپورٹ کے مطابق 2020ء کے پہلے سہ ماہی میں چین کی معروف سمارٹ فونز بنانے والی کمپنیوں کی ترسیل میں 30 فیصد کمی متوقع ہے۔ یہ کرونا وائرس چین کی جی ڈی پی کو کم کرے گا۔
رپورٹ کے مطابق 2020 میں کورونا وائرس سے سمارٹ فونز کی عالمی ترسیل میں 2 فیصد کمی ہوسکتی ہے جبکہ چینی سمارٹ فونز کمپنیوں کی ترسیل میں 5 فیصد کمی کے امکانات ہیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سب سے زیادہ اثر 2020ء کی پہلی سہ ماہی میں پڑے گا جہاں ترسیل میں 30 فیصد کمی متوقع ہے۔
رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ چین دنیا میں تقریباً 70 فیصد سمارٹ فونز تیار کرتا ہے لہٰذا نئے سال کی چھٹیوں اور سفری پابندیوں کی وجہ سے فیکٹری کے کاموں میں تاخیر عالمی فراہمی اور تیاری کو بری طرح متاثر کرے گی۔
اس رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ اگر اگلے 2 ماہ میں کورونا وائرس پر قابو نہ پایا گیا تو چین کے سمارٹ فون کی ترسیل کی صورتحال اس سے بھی بدتر ہوسکتی ہے۔