ریاض: (ویب ڈیسک) کرونا وائرس کی بیماری بڑھنے کے بعد سعودی فرمانروا شاہ سلمان بن عبد العزیز نے چین کے صدر شی جن پنگ سے ٹیلیفونک رابطہ کیا ہے۔
عرب خبر رساں ادارے ایس پی اے کے مطابق شاہ سلمان نے کرونا وائرس سے ہلاک ہونے والوں کے اہلخانہ سے تعزیت کی اور متاثرین کی جلد صحت یابی کیلئے دعا کی۔
اس موقع پر شاہ سلمان کا کہنا ہے کہ سعودی عوام نیو کرونا وائرس کی وباء سے ہونے والی تکلیف اور مشکلات پر چین اور اسکی عوام کے ساتھ ہے۔ یقین ہے حکومت چین کرونا وائرس کے چیلنج سے نمٹنے میں کامیاب ہوجائے گی۔
شاہ سلمان نے شاہ سلمان مرکز برائے امداد و انسانی خدمات کو چین کے لیے امدادی سامان ہنگامی بنیادوں پر روانہ کرنے کی ہدایت کردی ہے تاکہ کرونا وائرس سے ہونے والے نقصانات پر قابو پانے میں مدد مل سکے۔
چینی صدر نے شاہ سلمان کو یقین دلایا کہ اس قسم کی وبا سے نمٹنے اور اس کے نتائج پر قابو پانے کے سلسلے میں چین کے پاس اچھا خاصا تجربہ ہے۔
چینی صدر نے کرونا وائرس کے انسداد میں دلچسپی لینے اور بھرپور مدد کیلئے خادم حرمین شریفین کا شکریہ ادا کیا اور ان کے دوستانہ جذبات پر قدر و منزلت کا اظہار کیا۔
واضح رہے کہ چین کے شہر ووہان سے پھیلنے والے خطرناک کرونا وائرس سے اب تک 563 افراد کی ہلاکت ہوچکی ہے جبکہ اس سے متاثرین کی تعداد 28000 سے بھی تجاوز کرچکی ہے۔
چینی حکام کی جانب سے اس وائرس کے روک تھام کے لیے سر توڑ کوششیں کی جارہی ہیں جس کی وجہ سے لاکھوں لوگ گھروں میں محصور ہو کر رہ گئے ہیں۔
اب تک 24 ممالک نے مریضوں میں نظامِ تنفس کے مسائل کے وائرس کی تصدیق کردی ہے جو چین کے شہر ووہان کی آبی حیات کی مارکیٹ سے گزشتہ سال کے آخر میں پھیلنا شروع ہواتھا۔
سعودی عرب میں اب تک کسی شہری میں اس وائرس کی تصدیق نہیں ہوئی ہے اگرچہ ہمسایہ ملک متحدہ عرب امارات میں اس وائرس سے متاثرہ مریضوں کے چار کیسز رپورٹ ہوچکے ہیں، جو تمام چینی باشندے ہیں اور ان کا تعلق شہر ’ووہان‘ سے ہے۔
علاوہ ازیں خلیجی ممالک میں بحرین، کویت، اور سلطنت عمان نے بھی اپنے شہریوں کو چین کا سفر کرنے سے منع کیا ہے لیکن ان پر کوئی جرمانہ عائد نہیں کیا جائے گا۔