ٹوکیو: (ویب ڈیسک) جاپان میں سینکڑوں سال سے ایک پودا جوانی برقرار رکھنے اور طویل زندگی کے لیے بہت مشہور ہے۔ اس پودے کو اشتیبا کہتے ہیں اور اب اس کے سائنسی ثبوت بھی مل چکے ہیں۔
ماہرین نے ایک تازہ تحقیق کے بعد کہا ہے کہ اشتیبا میں ایک خاص مرکب (کمپاؤنڈ) پایاجاتا ہے جو خلوی صحت برقرار رکھتا ہے اور طویل عرصے تک جوان رکھنے میں مددگار ہوتا ہے اور یہ عمل آٹوفیجی کہلاتا ہے۔ اس عمل میں خلیات اپنی ٹوٹ پھوٹ سے بننے والے فالتو اجزا کو از خود ٹھکانے لگاتے ہیں اور یوں حیاتیاتی کاٹھ کباڑ بننے سے رہ جاتا ہے۔
ماہرین کے مطابق فاقہ، روزہ اور ورزش وغیرہ سے بھی یہ عمل بڑھایا جاسکتا ہے۔ اب یونیورسٹی آف گریز، آسٹریا کے ماہرین نے نے انکشاف کیا ہے کہ جاپان میں گاجر کے خاندان سے تعلق رکھنے والے ایک پودے اشتیبا میں ایک خاص مرکب پایا جاتا ہے جسے 4,4′-dimethoxychalcone یا ڈی ایم سی کہتے ہیں جو آٹوفیجی عمل میں مددگار ہوتا ہے اور ایک عرصے سے یہ پودا جاپان میں استعمال کیا جاتا رہا ہے۔ یہ مرکب خلیوں کو تادیر توانا اور تازہ رکھتا ہے۔
تحقیق جرنل نیچر میں شائع ہونے والی رپورٹ کے مطابق انہوں نے ایک دو نہیں بلکہ 180 مرکبات کا جائزہ لیا جو خلیات (سیلز) کو بوڑھا ہونے سے بچاتے ہیں۔ لیکن جب اشتیبا کے مرکب کو خمیری خلیات پر آزمایا گیا تو خمیر کے خلیات میں وقت کے ساتھ ساتھ ٹوٹ پھوٹ اور خرابی کم دیکھی گئی۔ تاہم انگور کے چھلکے میں موجود ایک قسم کے فینول میں بھی یہی خاصیت دیکھی گئی۔
اس کے بعد مکھیوں اور دیگر کیچووں کے خلیات پر اس کی آزمائش کی گئی تو عین اسی طرح کے حوصلہ افزا نتائج برآمد ہوئے۔ ایک جانب تو ان ماڈلوں کی عمر 20 فیصد بڑھ گئی اور ان کے خلیات میں گزرتے وقت کے ساتھ ساتھ انحطاط بھی کم دیکھا گیا۔ یعنی اشتیبا کا جادوئی مرکب عم بڑھانے میں بھی مددگار ہوتا ہے۔ ڈی ایم سی مرکب کو جگر اور دل کے خلیات پر بھی آزمایا گیا تو اس نے ان خلیات کی حفاظت کی اور انہیں ٹوٹ پھوٹ سے بچایا۔
ماہرین کا خیال ہے کہ خلیات بدن کی اینٹیں ہیں اور اگر وہ جوان اور مستحکم رہتی ہیں تو پورا وجود ہی زائد عرصے تک جوان اور توانا رہ سکتا ہے۔ اسی لیے اشتیبا کا پودا غیرمعولی اہمیت رکھتا ہے۔