کراچی: (دنیا نیوز) پاک بھارت کشیدگی کے سبب بھارت سے کتے کے کاٹے کی ویکسینز کی فراہمی رک گئی، کراچی کے شہری آوارہ کتوں کے رحم و کرم پر آ گئے۔
صحت کے ماہرین نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اینٹی ریبیز ویکسین اور ایمیونوگلوبولن کا صرف ایک سے دوماہ سٹاک موجود ہے، یہی صورتحال رہی تو ریبیز کا شکار ہونے والے مریضوں کو موت سے بچانا نا ممکن ہوگا۔
تفصیلات کے مطابق پاک بھارت کشیدگی سے دوائیں بھی ناپید ہونے لگی ہیں، بھارت نے پاکستان کو کتے کے کاٹے کی ویکسینز کی فراہمی روک دی ہے جس کی وجہ سے کراچی کے شہری آوارہ کتوں کے رحم و کرم پر آ گئے ہیں۔
کتے کے کاٹے سینکڑوں مریضوں کو اب ویکسین ملنا بھی دشوار ہوتا جا رہا ہے۔ ریبیز فری پروگرام کی ڈائریکٹر ڈاکٹر نسیم صلاح الدین کہتی ہیں کہ پڑوسی ملک نے سستی اینٹی ریبیز ویکسین اور ایمیونو گلوبو لن کی فراہمی سے انکار کر دیا ہے جبکہ یورپی ممالک سے ملنے والی ویکسین انتہائی مہنگی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر ویکسین نہ ملی تو کتوں کے خاتمے کے لیے بھرپور مہم چلانے کی ضرورت ہے، ریڑھی گوٹھ میں 7 ہزار کتوں کی ویکسینیشن اور 16 سو کتوں کی نس بندی کر چکے ہیں۔
کراچی میں سالانہ 20 ہزار سگ گزیدگی کے واقعات رپورٹ ہوتے ہیں، رواں برس اب تک ریبیز کے نتیجے میں 10 اموات ہو چکی ہیں، ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ اگر ویکسین نہ ملی تو اموات میں اضافہ ہو سکتا ہے۔