برلن: (ویب ڈیسک) طبی ماہرین نے ہاتھ خشک کرنے کیلئے ہینڈ ڈرائرز کے استعمال پر فوری پابندی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان مشینوں سے جراثیم میں اضافہ ہو رہا ہے۔
جرمن خبر رساں ادارے کے مطابق طبی ماہرین نے کہا ہے کہ عوامی مقامات پر بنائی گئے بیت الخلاء میں ہاتھ خشک کرنے والی خود کار مشینوں سے فضا میں جراثیم کی تعداد بہت زیادہ ہو جاتی ہے کیونکہ ان ہینڈ ڈرائر سے نکلنے والی گرم ہوا ماحول میں موجود جراثیم کو پھیلانے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔
طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ ہینڈ ڈرائر والے بیت الخلاؤں میں بہت سے افراد رفع حاجت کے بعد اپنے ہاتھوں کو اچھی طرح سے دھونے کو ترجیح نہیں دیتے اور جب ہاتھوں پر چپکے ہوئے جراثیموں پر تیز ہوا لگتی ہے تو وہ ہر جانب پھیل جاتے ہیں۔
جرمن نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق 2014ء میں برطانیہ کی یونیورسٹی لیڈز کی جانب سے کرائے گئے ایک جائزے میں یہ بات واضح ہوئی تھی کہ ایئر ڈرائرز کی وجہ سے ٹشو یا تولیہ کے مقابلے میں ستائیس فیصد زیادہ جراثیم بیت الخلاء میں پھیلتے ہیں۔
اب انہی محققین نے یہ بھی دریافت کیا ہے کہ کچھ پبلک ٹوائلٹس میں تو ایٹنی بائیوٹک کے خلاف مزاحمت رکھنے والے بیکٹریا بھی پائے گئے ہیں۔ یہ بیکٹریا آج کل دنیا کے لیے ایک بڑا مسئلہ بننے ہوئے ہیں۔