لاہور: (ویب ڈیسک) جاپانی تحقیق کے مطابق ٹائپ ٹو ذیابیطس کی علامات مرض سے برسوں پہلے ظاہر ہو جاتی ہیں، بڑھے ہوئے باڈی ماس انڈیکس کو ٹائپ ٹو ذیابیطس کی اہم وجہ سمجھا جاتا ہے۔
گیارہ سال تک جاپانی تحقیق میں 27 ہزار ایسے افراد کی نہار منہ خون میں شوگر کی مقدار اور انسولین کی مزاحمت کی جانچ کی گئی جو ذیابیطس کے مریض نہیں تھے۔ تشخیص سے 10 برس قبل بھی ان افراد کے خون میں چینی کی مقدار صبح کے وقت زیادہ تھی اور ان کا جسم قدرتی انسولین سے مزاحم تھا۔ انسانی جسم میں انسولین کے خلاف مزاحمت اس وقت پیدا ہوتی ہے جب جسم کے خلیے انسولین ہارمون کی مناسبت سے ردعمل نہیں دیتے۔
محققین کا کہنا ہے کہ ایسے افراد جنھیں ٹائپ 2 ذیابیطس ہوتی ہے ان میں سے زیادہ تر پری ڈائبٹیز مرحلے سے گزرتے ہیں سو اس کا مطلب یہ ہے کہ ذیابیطس کے خطرے سے بیماری کے لاحق ہونے سے دو دہائی قبل بھی آگاہ ہوا جا سکتا ہے۔ یہ تحقیق یورپی ایسوسی ایشن فار دی سٹڈی آف ڈائبیٹیز کانفرنس میں پیش کی گئی اور جرنل آف اینڈوکرائن سوسائٹی میں شائع ہوئی ہے۔
خیال رہے کہ ٹائپ 1 ذیابیطس میں مریض کو فوراً انسولین دی جاتی ہے جبکہ ٹائپ 2 میں اکثر مریض کی خوراک اور ورزش کی مدد سے خون میں چینی کی مقدار کم کروانے کی کوشش کی جاتی ہے۔