کراچی: (ویب ڈیسک)سابق کپتان قومی ہاکی ٹیم ڈاکٹر طارق عزیز ودیگر اولمپئینز نے کہا کہ پاکستان کے بغیر ہاکی ورلڈکپ کا ہونا اس ملک کیلئے بدقسمتی ہے جو 4 بار ہاکی کا عالمی چیمپئن رہا ہو۔
نجی خبر رساں ادارے سے بات کرتے ہوئے ڈاکٹر طارق عزیز کا کہنا تھا کہ ہاکی ورلڈکپ میں پاکستان کے نہ ہونے کا دکھ الفاظ میں بیان نہیں کیا جاسکتا، صرف آنسو ہی بہائے جاسکتے ہیں یہ وقت ہم سب کے لیے شرمندگی کا ہے۔
پاکستان ہاکی کے معاملات چلانے والے کھیل سے مخلص نہیں، ہمارے مقابلے میں ہمسایہ ملک ٹاپ رینک ہے اور وہ لگاتار دوسری بار عالمی کپ کروا رہے ہیں۔
اولمپئن منظور الحسن نے کہا کہ دکھ والی بات بہت چھوٹا لفظ ہے، ہاکی سے محبت کرنے والا ہر پاکستانی اس وقت غم میں مبتلا ہے، ہم نے چار بار ورلڈکپ جیتا، آج یہ حالات ہیں کہ ہمارا نام و نشان بھی اس میں باقی نہیں بچا۔
یہ بھی پڑھیں: ہاکی ورلڈ کپ 2023 کا بھارت میں آغاز، 16 ٹیمیں شریک
کرنل ریٹائرڈ مدثر اصغر کے مطابق نمبرون سے اس وقت ہم 17 ویں پوزیشن پر پہنچ چکے ہیں، یہ کھیل کی تباہی نہیں تو پھر اور کیا ہے۔ہاکی فیملی کے لیے یہ سخت کرب کے لمحات ہیں کہ ورلڈکپ میچز میں پاکستانی ٹیم نہیں کھیل رہی ہوگی۔
اولمپپئن اور سابق کوچ خواجہ جینید کا موقف تھا کہ ورلڈکپ میں پاکستانی ٹیم کا نہ ہونا بہت بڑا المیہ ہے، ماضی میں جو ہوا، اس کو بھول کراب ہمیں اپنے مستقبل کی فکر اور تیاری کرنی چاہیے۔
دوسری جانب پاکستان کے بغیر ہاکی ورلڈکپ آج سے بھارت کے شہر بھونیشور میں شروع ہو رہا ہے، جس میں 16 ٹیمیں شریک ہیں۔