اسلام آباد: (دنیا نیوز) وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا ہے کہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور پولیس سمیت کسی ادارے کی حراست میں نہیں۔
اسلام آباد میں شہید پولیس کانسٹیل عبدالحمید شاہ کی نمازجنازہ میں شرکت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے محسن نقوی کا کہنا تھا کہ گنڈاپور بھاگے ہوئے ہیں، حراست میں نہیں، اسلام آباد میں ہوئے تو ڈھونڈ لیں گے، پکڑنے کیلئے ناکہ بندی کی گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ کے پی ہاؤس سے علی امین گنڈاپور کے بھاگنے کی فوٹیج موجود ہے، پولیس نے تین، چار مقدمات پر چھاپے مارے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ زخمی پولیس اہلکار کی شہادت پر افسوس ہے، شہید پولیس اہلکار کے ورثاء کے دکھ میں برابر کے شریک ہیں، کانسٹیبل عبدالحمید شاہ کو شرپسندوں نے شہید کیا، پولیس اہلکار کے قتل میں ملوث افراد کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔
محسن نقوی نے مزید کہا کہ شہید کے خاندان میں دو بیٹے ہیں ایک کو پولیس میں نوکری دی جائے گی، شہید کے خاندان کو شہداء پیکیج کے ساتھ ایک پلاٹ بھی دیا جائے گا۔
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا خود ساختہ روپوشی میں ہیں: فیصل کریم کنڈی
اس موقع پر گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی کا کہنا تھا کہ کل ایک جتھہ آیا تھا جو کہہ رہا تھا ہم پرامن تھے، پولیس افسر ڈیوٹی کے دوران شہید ہوئے، جتھے کے جو لوگ زخمی ہوئے بتائیں جو کس ہسپتال میں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کا ایک ہی ایجنڈا ہے ملک دشمنی، یہ ایس ای او اجلاس کو سبوتاژ کرنے کیلئے ملک دشمن ایجنڈے پر کام کر رہے ہیں، انہوں نے بھارت کے وزیراعظم کو پاکستان آنے کی دعوت دی۔
ان کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کو پی ٹی آئی خود ڈھونڈ رہی ہے، وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا خود ساختہ روپوشی میں ہیں، ان کی خود ساختہ رو پوشی کو حکومت کے کھاتے میں ڈالنے کی کوشش ہو رہی ہے، اگر وہ گرفتار ہوئے تو ثبوت دیں، گنڈاپور نے ڈگی میں فرار ہو کر خیبرپختونخوا کی ناک کٹوا دی، اگر گرفتاری ہوتی تو فوٹیج بن جاتی، ساری دنیا وہاں موجود تھی۔
گورنر خیبرپختونخوا نے کہا کہ یہ وکٹ کے دونوں جانب کھیل رہے ہیں، ان کی پوری کوشش ہے بانی پی ٹی آئی عمران خان رہا نہ ہو، خیبرپختونخوا اسمبلی کا اجلاس بلا کرڈرامہ رچایا جا رہا ہے۔
فیصل کریم کنڈی کا کہنا تھا کہ اس وقت میرا صوبہ آگ کی ہولی کھیل رہا ہے اور وزیراعلیٰ کو پتہ ہی نہیں، حکومت امن وامان قائم کرنے میں ناکام ہوچکی ہے، جلسے کو کامیاب کرنے کیلئے بھتے لئے گئے، سرکاری مشینری استعمال کی گئی، سرکاری وسائل کے استعمال پر ان کے خلاف انکوائری چل رہی ہے۔