اسلام آباد: (دنیا نیوز) پی ٹی آئی کے رہنما اور سابق سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کہا کہ حکومتی اقدامات بذات خود وفاق کیخلاف سازش ہیں۔
اسد قیصر نے علامہ ناصر عباس، محمود خان اچکزئی کے ساتھ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مطالبہ ہے وفاقی حکومت آئندہ بجٹ میں ضم اضلاع پر ٹیکس نہ لگائے، آئندہ بجٹ میں فاٹا اور پسماندہ علاقوں کو ترجیح دی جائے۔
سابق سپیکر نے کہا کہ قبائلیوں کے مسائل کے حل کیلئے پارلیمانی کمیٹی بنائی جائے، ضم اضلاع اور بلوچستان میں دھرنوں پر بیٹھے لوگوں سے مذاکرات کئے جائیں۔
محمود خان اچکزئی
محمود خان اچکزئی نے کہا کہ لڑائیاں لڑنے سے کچھ نہیں ہوگا، کسی کو پاکستان کے مستقبل سے کھیلنے نہیں دیں گے، ہم ملک میں آئین کی بالادستی چاہتے ہیں، افغانستان سے رشتوں کو بہتر کرنے کی ضرورت ہے، لڑائیاں لڑنے سے کچھ نہیں ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ کسی فوجی، کسی جج کو پاکستان کے مستقبل سے کھیلنے نہیں دیں گے، لڑائیاں لڑنے سے کچھ نہیں ہوگا، بدامنی سے بے انصافی جنم لیتی ہے۔
محمود خان اچکزئی نے مزید کہا کہ تمام مسائل کا ایک ہی حل پارلیمنٹ کو طاقت کا سرچشمہ بنایا جائے، افسوس تربیلا ڈیم کے باوجود ہمیں 18،18 گھنٹےلوڈشیڈنگ کا سامنا ہے، غازی بروتھا ڈیم کے پانی کو دوسری طرف کنورٹ کردیا گیا ہے، صوابی کے لوگوں کو بجلی اور پانی نہیں دیا جارہا۔
علامہ ناصر عباس
علامہ ناصر عباس نے کہا کہ ملک میں قانون کی بالادستی نام کی چیز نہیں ہے، حکومت اور عوام میں خلیج سے دشمن کو فائدہ ہوتا ہے، حکومتوں کو عوام کا اعتماد حاصل کرنا ہوتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ حکومت اور عوام میں خلیج سے دشمن کو فائدہ ہوتا ہے، قبائلی اضلاع میں سوشل سسٹم کوتباہ کردیا گیا، قبائلی اضلاع کے لوگ چاہتے ہیں کہ ان کے بچے پڑھیں، یہ لوگ چاہتے ہیں کہ ان کے علاقوں میں ترقی ہو، آپ کیسے حکمران ہیں کہ آپ اپنی کسی بات کو پورا نہیں کرتے۔