نواز شریف آنے کے بعد پاکستان کو وہیں لے جائینگے جہاں 2017ء میں تھا: رانا ثنا اللہ

Published On 18 October,2023 05:31 pm

ملتان: (دنیا نیوز) مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنما و سابق وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ نواز شریف آنے کے بعد پاکستان کو وہیں لے جائینگے جہاں 2017ء میں تھا۔

ملتان میں ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما رانا ثنا اللہ نے کہا کہ کبھی جنوبی پنجاب میں (ن) لیگ کا وجود نہیں تھا، اب صوبائی، ڈسٹرکٹ کی سطح پر (ن) لیگ موجود ہے، حالیہ چند مہینوں میں مریم نواز نے پارٹی کے ونگز کو متحرک کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: نواز شریف کی وطن واپسی پر جلسہ گاہ پہنچنے کا پلان مرتب

رانا ثنا اللہ نے کہا کہ 21 اکتوبر کی اہمیت کا ہمیں احساس ہے، 21 اکتوبر صرف نوازشریف کی واپسی کا دن نہیں ہے، اقتدار سے نکالے، دھکیلے جانے کے بعد ملک کو بحرانوں کا شکار کیا گیا، سیاست میں رواداری کو ختم کیا گیا، آج عام آدمی مشکل حالات سے گزر رہا ہے، 21 اکتوبر کو دوبارہ ملک کو ترقی کے ٹریک پر لے کر جائیں گے۔

سابق وزیر داخلہ نے کہا کہ ہمارے مخالفین ابہام میں ڈالتے ہیں، مخالفین کہتے ہیں یہ سب کیسے ہو گا؟ میں کہتا ہوں ویسے ہو گا جیسے نوازشریف نے پہلے کیا تھا،عوام نے 1990ء میں نوازشریف کو مینڈیٹ دیا، اس وقت دنیا کہہ رہی تھی پاکستان ایشین ٹائیگر بننے جا رہا ہے، نوازشریف کی اصلاحات کی وجہ سے پاکستان ایشین ٹائیگر بننے جا رہا تھا، نوازشریف کو سازش کر کے اقتدار سے علیحدہ کیا گیا، اسٹیبلشمنٹ کے گاڈ فادر نے اس وقت سازش کی۔

انہوں نے کہا کہ پوری دنیا نے پاکستان کو ایٹمی دھماکے کرنے سے روکا، فلسطین میں اتنا ظلم جاری ہے، ہسپتالوں پر بمباری ہو رہی ہے، امریکا، یورپ اسرائیلی مظالم کی حمایت کر رہے ہیں، یہی وہ ممالک تھے جن کو پاکستان کا ایٹمی قوت بننا برداشت نہیں تھا، ایٹمی دھماکے نہ کرنے پر امریکی صدر نے 5 ارب ڈالر کا لالچ دیا تھا، نوازشریف نے بھارت کے مقابلے میں 6 ایٹمی دھماکے کیے۔

یہ بھی پڑھیں: نواز شریف کی واپسی کی راہ میں حائل رکاوٹیں، مقدمات پر ایک نظر

رانا ثنا اللہ نے کہا کہ نائن الیون کے بعد امریکی اسسٹنٹ سیکرٹری کا فون آیا اور کہا آپ ہمارے ساتھ ہیں یا نہیں، نائن الیون کے بعد جو کچھ ہوا تفصیلات میں جانے کی ضرورت نہیں، نائن الیون کے بعد پالیسیوں کی وجہ سے آج اس حال میں پہنچے، بارہ اکتوبر 1999ء نہ آتا تو آج پاکستان ترقی یافتہ ملک ہوتا، بارہ اکتوبر کو نوازشریف کو پابند سلاسل اور پھر جلاوطن کیا گیا، بارہ اکتوبر کے بعد 20 گھنٹے لوڈشیڈنگ اور دہشت گردی عروج پر تھی۔

سابق وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ نوازشریف ہماری نہیں پاکستان کی ضرورت ہے، نوازشریف نے لوڈشیڈنگ، دہشت گردی ختم کرنے کا وعدہ پورا کیا، سوشل میڈیا پر لوگوں کو بہکانے کی ناکام کوشش ہو رہی ہے، 2013ء میں بھی لوگوں کو بہکایا گیا لیکن لوگوں نے نوازشریف پر اعتماد کیا، نوازشریف جو کہتے ہیں کر کے دکھاتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پہلے 1990ء، دوسری مرتبہ 1999ء، تیسری مرتبہ2014 اور چوتھی مرتبہ 28 جولائی کو جوڈیشل اسٹیبلشمنٹ نے نوازشریف کو اقتدار سے نکالا، اس قسم کی حماقتیں اس ملک میں ہوتی رہی ہیں، ان وجوہات کی بنیاد پر ملک کے یہ حالات ہوئے، میں کہتا ہوں کوئی نوازشریف جیسا ہو تو سامنے آئے۔

یہ بھی پڑھیں: لیول پلیئنگ فیلڈ کی جتنی ضرورت نوازشریف کو ہے کسی اور کو نہیں: طلال چودھری

رانا ثنا اللہ نے کہا کہ عام آدمی کی زندگی ناممکن ہو چکی، ملک ڈیفالٹ ہو رہا ہے، ملک کو بحرانوں سے نکالنے کے لیے نوازشریف اپنا پروگرام دیں گے، ملک کو بحران سے نکالنے کے علاوہ کسی کے پاس کوئی حل ہے تو بتا دے، اگر کسی کے پاس ہم سے بہتر حل ہے تو وہ بھی کسی اور جگہ آجائے اپنا موقف سامنے رکھ دے۔

مسلم لیگی رہنما نے کہا کہ 21 اکتوبر کو پاکستان کا نمائندہ اجتماع بنانا ہوگا، مینارپاکستان پر ہر شہر کی نمائندگی ہونی چاہیے، 21 اکتوبر کو پوری قوم کو جگائیں گے، توقع یا امید نہیں یقین کرتا ہوں بھرپور طریقے سے مینارپاکستان پہنچنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس وقت پاکستان اگر ایٹمی قوت نہ ہوتا تو شائد ہندوستان ہمارے ملک کو "نعوذ بااللہ" کھا چکا ہوتا۔